• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر حاضر 41 ڈاکٹرز کی تنخواہ روک دی جائے، وزیر صحت، کارروائی کے احکامات

پشاور (خصوصی نامہ نگار) وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی سربراہی میں اپریل کے مہینے کی پراونشل سٹاک ٹیک میٹنگ منعقد ہوئی ۔ ڈائریکٹر آئی ایم یو نے وزیر صحت کو پرائمری ہیلتھ کیئر سے متعلق پراونشل سکور کارڈ کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ وزیر صحت کو صوبے کے پرائمری ہیلتھ کیئر مراکز میں روزانہ کی او پی ڈی، 20 ادویات ضروریہ کی دستیابی، طبی آلات کی فعالی، بنیادی ڈھانچے کی فعالی اور صفائی کی صورتحال بارے اعداد و شمار پیش کئے گئے۔ وزیر صحت کو میڈیکل افسران کی سیٹوں کے خلا، ایل ایچ ویز کی دستیابی، خواتین میڈیکل افسران کی کمی و دیگر امور بارے جائزہ پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ 37 مختلف ادویات کی فراہمی صوبائی سطح پر 57 فیصد رہی۔ وزیر صحت نے کہا کہ ڈی ایچ اوز کو بروقت فنڈز نہ ملنے سے خدمات کی فراہمی میں خلاء پیدا ہورہا ہے۔ ہر مہینے کے پہلے چھ ورکنگ ڈے پر فنڈز سے متعلق ڈی ایچ اوز اور دیگر سٹیک ہولڈز سے میٹنگ ہوگی۔ سپلائی چین مینجمنٹ کا نفاذ اب ناگزیر ہوگیا ہے تاکہ چیزیں بروقت ٹریس ہوں۔ 42 فیصد میڈیکل افسران کی غیر حاضری بالکل قابل قبول نہیں، 41 مسلسل غیر حاضر ڈاکٹروں کی تنخواہوں کو روک دیا جائے اور ان کیخلاف اے اینڈ ای رولز کے تحت کارروائی عمل میں لانے کیلئے احکامات جاری کئے۔چارسدہ، دیر بالا، بونیر، ٹانک، پشاور، ملاکنڈ، کرک، چترال پایان کے ڈی ایچ اوز پرائمری ہیلتھ کیئر کی غیر فعالی اور کم ڈیلیوریز ریکارڈ ہونے پر اپنا وضاحتی بیان جمع کریں۔
پشاور سے مزید