سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں پانی کے ذرائع اور راستوں کا سروے کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے سروے کا حکم ملیر ندی کی زمیں پر تعمیرات سے متعلق کیس میں دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ کراچی کے نالوں کے سروے کےلیے تمام متعلقہ محکموں کو بھی آن بورڈ لیا جائے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا مؤقف ہے کہ عمارت نالے پر قائم ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ کے ایم سے نے انکوائری کے بعد مؤقف اختیار کیا کہ وہاں کوئی نالہ نہیں ہے، سروے مکمل کرنےکیلئے تمام دیہہ کا ریکارڈ اور نقشہ جات کا جائزہ لیا جائے، کسی بھی ترقیاتی منصوبے سے نکاسی آب سمیت پانی کے ذرائع متاثر نہ ہوں۔
عدالت نے کہا کہ ایسا کوئی منصوبہ بنایا تو ذمہ دار افسر کے خلاف فوجداری قانون کے تحت کارروائی ہوگی، عدالت کے حکم پر من و عن عمل درآمد کیا جائے ورنہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔