بیجنگ ( آن لائن ) گوادر دنیا کے نقشے پر ایک اور دبئی کے طور پر ابھر رہا ہے جو اس خطے کے اقتصادی منظر کو یکسر تبدیل کر دے گا ۔آئندہ ماہ گوادر میں بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تکمیل کے سلسلے میں خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی ،جس سے پاکستان کیلئے اس شہر کے عملی کردار میں اضافہ ہو جائے گا اور یہ پاکستان کی اقتصادیات کیلئے ایک اہم محرک ثابت ہو گا۔تفصیلات کے مطابق گوادر میں ایک ڈیم ،ایک اسپتال اور ایک اسکول آئندہ ماہ مکمل ہو جائیں گے جبکہ گوادر کا ہوائی اڈہ،ایک تربیتی مرکز، ایک پائپ لائن اور ساحل سمندر کے ساتھ ایک ایکسپریس وے بھی مکمل ہو جائے گا۔ان میں سے بیشتر منصوبے چین کے مالی تعاون سے، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت مکمل کئے گئے ہیں۔یہ بات گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین جمالدینی نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتائی۔چین کی ایک کمپنی گوادر کی بندرگاہ کا انتظام کررہی ہے۔ سی او پی ایچ سی پی پاکستان کے سربراہ وو چن گاؤ نے بتایا کہ اس ماہ گوادر کے فری تجارتی زون پر بھی کام شروع کردیا جائے گا جس پر 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے، فری تجارتی زون کے پہلے مرحلے میں ایک کثیر المقاصد بزنس سینٹر ، چینی اشیاءکیلئے ایک نمائشی ہال اور ایک کولڈ سٹوریج بھی تعمیر کیا جائے گا ، فری تجارتی زون اور گوادر کا خصوصی اقتصادی زون یہ وہ منصوبے ہیں جن کی حکومت پاکستان نے ترجیحی بنیادوں پر منظوری دی ہے تا کہ سرمایہ کاری کے لئے کشش پیدا کی جاسکے ،ان دونوں تجارتی زونوں میں بالترتیب 23 سال اور 10 سال کے لئے کمپنیوں کو ٹیکس کی چھوٹ دی جائے گی۔