پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہشمند پارٹی کے ساتھ معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ معاملات کو سدھارنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ پارلیمنٹ کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے ساتھ ظلم خود عدلیہ نے شروع کیا اور اب یہ عدلیہ کو ہی ختم کرنا ہو گا، جو بہتر فیصلے کرے گا وہ عوام کی نظروں میں معتبر ہو گا، اُس پر تنقید نہیں ہو گی۔
خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ نے فردِ واحد کے حکم کو متفقہ آئین پر ترجیح دی، آمروں کو ماورائے آئین تحفظ دینے سے جمہوریت کو پنپنے کا موقع نہیں ملا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ سب کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرنا ہو گا، ہم نے پہلے پی ٹی آئی کو حکومت سازی کی دعوت دی جو انہوں نے مسترد کر دی، مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اور دیرپا حل ضروری ہے۔