برازیل سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ لڑکے نے موبائل چھیننے پر والدین اور بہن کو قتل کر کے ویک اینڈ لاشوں کے ساتھ ہی گزار دیا۔
تہرے قتل کا یہ گھناؤنا واقعہ گزشتہ جمعے کو برازیل کے شہر ساؤ پالو میں پیش آیا جبکہ 16 سالہ لڑکے نے پولیس کو قتل کی اطلاع پیر کے روز دی اور ساتھ میں جرم کا اعتراف بھی کیا۔
’وی نیوز‘ کے مطابق بدھ کے روز پولیس نے بتایا کہ مشتعل لڑکے نے والد، والدہ اور بہن کو گولی مار کر اس وقت قتل کیا جب والدین نے طویل بحث کے بعد اس کا موبائل چھین لیا۔
برازیل کی مقامی سلامتی کی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تہرے قتل کے مجرم لڑکے کو گرفتار کر لیا ہے، 16 سالہ لڑکے نے خود پولیس کو فون کرکے اعتراف جرم کیا تھا۔
تفتیشی سربراہ رابرٹو افونسو کے مطابق نو عمر لڑکا لے پالک بیٹا تھا، فون چھینے جانے پر لڑکا بہت مایوس ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں اس نے والدین سمیت گھر میں موجود بہن کو بھی گولی مار کر قتل کر دیا۔
دوسری جانب لڑکے نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نے اپنے والد کو پیٹھ پر گولی ماری، اس کے بعد وہ اوپر گیا اور اپنی 16 سالہ بہن کو چہرے پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس کے مطابق لڑکے کا بتانا ہے کہ جب اس کی ماں کئی گھنٹوں بعد گھر پہنچی تو اس نے اسے بھی گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق لے پالک 16 سالہ لڑکے کے والد کی عمر 57 اور ماں کی عمر 50 سال تھی۔
پولیس کے مطابق تہرے قتل کے بعد نوجوان لڑکا جمعے سے پیر تک تین لاشوں کے ساتھ گھر میں ہی رہا جسے بعد ازاں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق نابالغ مدعا علیہان کو برازیل میں خصوصی قانون سازی کے ذریعے تحفظ حاصل ہے اور بالغوں کی طرح ان پر مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔