نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے نیشنل کوآرڈینیٹر رائے طاہر کا کہنا ہے کہ بشام حملے میں ملوث 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، تمام ملزمان سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا کے پاس ہیں، جلد ہی انہیں عدالت میں پش کرکے سخت سزا کی استدعا کی جائے گی۔
لاہور میں وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ پر یس کانفرنس کرتے ہوئے نیکٹا حکام نے بتایا کہ مارچ میں چینی انجینئرز کی بس پر حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا چیجز نمبر مل گیا جو جاپان میں اسمبل ہوئی اور افغانستان آئی۔
انہوں نے کہا کہ چینی انجینئرز کی گاڑی موڑ پر آہستہ ہوئی تو خودکش بمبار نے حملہ کردیا، جس کے بعد بس 150 فٹ گہرے نالے میں گری اور دھماکا خیز مواد پھٹنے سے بس نے آگ پکڑی۔
نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا رائے طاہر نے بتایا کہ گاڑی کا چیچز نمبر مل گیا تھا، یہ جاپان میں اسمبل ہوئی، گاڑی افغانستان سے آئی، خودکش حملہ آور کے اعضاء موقع سے جمع کیے، فرانزک کیلئے بھیجے، جائے وقوع سے موبائل فون بھی ملا، تجزیہ سے پتہ چلا کہ موبائل میں دو سمیں تھیں، ایک سم مانسہرہ اوگی کے رہنے والے عادل شاہ زیب کے زیر استعمال تھی، موبائل میں دوسری سم شفیق قریشی کے نام اور زیر استعمال تھی۔
نینشل کوآرڈینیٹر نیکٹا کا کہنا تھا کہ دونوں لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، عادل شاہ زیب ایک دہشت گرد حضرت بلال سے رابطے میں تھا، افغانستان میں خان لالہ اور قاری عبداللّٰہ نے گاڑی خریدی تھی۔ عمران سواتی کا مالاکنڈ میں شوروم ہے، دہشت گردوں نے اس سے رابطہ کیا، عمران سواتی نے افغانستان سے یہ گاڑی لانے کےلیے 2 لاکھ 60 ہزار روپے لیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ہم 11 ملزمان کو گرفتار کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ میں خیبر پختو نخوا کے ضلع شانگلہ میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر خودکش دھماکے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔