• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ میں بقا کا سوال، پاکستان کے پاس جیت کے سوا آپشن نہیں، آج کینیڈا سے مقابلہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کی بقا کا انحصار ’’امریکی مدد ‘‘ پر ہے۔ دو شکستوں کے بعد پاکستانی ٹیم کی کشتی طوفان میں پھنسی ہوئی ہے اور منگل کو پاکستان تیسرا میچ کمزور حریف کینیڈا کے خلاف کھیلے گا۔ اب جیت کے علاوہ پاکستان کے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہے۔ نیویارک میں میچ رات ساڑھے سات بجے شروع ہوگا۔ پاکستان کو اپنے دونوں میچز اچھے مارجن کے ساتھ جیتنا ہوں گے اور ساتھ ہی اگلے دونوں میچز میں امریکا کی شکست کی توقع بھی رکھنا ہوگی۔ ایک بھی میچ بارش کی نذر ہونے کا مطلب پاکستانی ٹیم کا امکان ختم ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ پاکستان کو اپنا نیٹ رن ریٹ بھی بہتر کرنا ہوگا۔ اس بار پاکستانی کرکٹ شائقین ٹیم سے مایوس ہوچکے ہیں۔ پاکستان کو اگلے دو میچز کینیڈا اور آئرلینڈ کے خلاف کھیلنا ہیں جبکہ امریکا کو بھارت اور آئرلینڈ سے مقابلہ کرنا ہے۔ اگر امریکا ایک میچ اور جیت گیا تو وہ سپر 8 کیلئے کوالیفائی کر لے گا، امریکا کیخلاف آئرلینڈ اور بھارت کی فتح کی صورت میں پاکستان آئرلینڈ میچ ناک آؤٹ ہوگا۔ پیر کو پاکستانی ٹیم نے آرام کو ترجیح دی۔ بھارت سے شکست پر ٹیم انتظامیہ بھی پریشان ہے۔ پاکستان کو پہلے پوائنٹ کی تلاش ہے۔ مسلسل دو شکستوں کے بعد گرین شرٹس کی اگلے مرحلے تک رسائی ایک بار پھر اگر، مگر کی صورتحال سے دوچار ہو گئی ہے۔ توقع ہے کہ ٹیم میں چند تبدیلیاں کی جائیں گی۔ کینیڈا نے ٹیسٹ کھیلنے والے ملک آئرلینڈ کو شکست دی تھی۔ پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے پریس کانفرنس میں بھارت سے شکست پر کہا ہے کہ ہم نے 15 اوورز تک اچھی بیٹنگ کی ، ہمیں جیتنا چاہیے تھا۔ لیکن آخر میں راستہ بھٹک گئے، اس طرح کے میچ تفریح (فن) ہوتے ہیں، جانتے تھے مشکل میچ ہوگا۔ اس پچ پر 140 رنز ایک اچھا اسکور ہوتا، لیکن ہمارے بولرز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں119تک محدود رکھا تاہم بیٹنگ دھوکا دے گئی۔ بیٹرز کو ذمے داری لینی چاہیے تھی۔ میرا نہیں خیال کہ نیویارک کی وکٹ خطرناک تھی، ایک دو جگہ شارپ باؤنس تھا لیکن وہ مسئلہ نہیں، سلو آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے یہاں بڑا ٹوٹل نہیں ہونا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے خود کا گیم بہتر نہیں کیا تو لمبا نہیں کھیل پائیں گے ، وکٹیں گرنے کے بعد رنز بننا رکے اور ہم دباؤ میں آگئے۔

اسپورٹس سے مزید