جمعہ14مارچ کو کالم لکھنے بیٹھا توسوچا کچھ اخبارات کی سرخیاں پہلے دیکھ لوں۔ ایسی ایسی بڑی اور چھوٹی خبریں نظر آئیں کہ سوچا کیوں نہ ایک جگہ اکٹھا کروں تاکہ پڑھنے والے بھی سمجھ سکیں۔ سو آپ بھی پڑھیں، کچھ سرخیوں پر میں تبصرہ بھی کروں گا باقی آپ خود سمجھ دار ہیں اخبارات کے نام نہیں لکھ رہا کہ الزامات لگنا شروع نہ ہوجائیں۔
سرخی : حکومت میری طرح طالبان کے آگے بے بس ہے : یوسف رضا گیلانی
تبصرہ : سید صاحب آپ نے پانچ سال یا چار سال پوری حکومت کرلی ایک دن اتنی بڑی کمزوری کا ذکر نہیں کیا اور کرتے بھی کیسے کہ آپ اور آپ کے لیڈر تودنیا بھر کی دولتیں سمیٹنے میں لگے تھے ۔
خبر: آنے والا دور ایل این جی کا ہے : متعلقہ وزارت تبصرہ : جی بالکل اب باقی چیزوں اور پھلوں کاجوس تو پہلے والے لوگ پی گئے کوئی نیا جنت کا پھل ہی چاہیے اور یہ نیا پھل قطر ہی سے مل سکتا ہے مگر اب سعودی عرب اور قطر میں پکی ٹھن گئی ہے اور دونوں اپنا زور بیچارے اسلام آباد پر ہی نکالیں گے یا نوازنے کی کوشش کریں گے تو پڑھنے والے سمجھ لیں اچانک ڈیڑھ ارب ڈالر کہاں سے آگئے اور روپیہ گولی کھا کر کھڑا ہوگیا۔
خبر: جمہوریت کے نام پر سب چور اکٹھے ہیں : جمشید دستی ۔
خبر : یورپی ممالک کے سفیر ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں : دفتر خارجہ
تبصرہ : جی ہاں باقی ممالک ایسا کرسکتے ہیںکیونکہ یورپی ممالک سے خفیہ طور پر ڈیڑھ ارب ڈالرتو نہیں آسکتے۔
خبر : جوبات کرتا ہوں ثبوت اور حقائق پر مبنی کرتا ہوں، عابد شیر علی
تبصرہ : اور جو لات رسید کرتا ہوں، وہ کسی بھی طرح کی چارپاؤں والے سے کم نہیں ہوتی ۔
خبر : بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹر پر پیغام دیا : گمشدہ ملائیشیا کا طیارہ اسٹیٹ بنک پاکستان میں اتر گیا ہے اس لئے ڈالر کی قیمت کم ہوگئی ہے ۔
تبصرہ : جواب میں میں نے ٹویٹر پر لکھا کہ ہمارے آنے والے نوجوان سیاست دانوں کی حس مزاح کچھ کمزور ہی رہے گی ۔ فوراً بلاول بیٹے کاجواب آیا : انکل ہر ایک کسی نہ کسی دن غلطی کرہی دیتا ہے
(Every one has a day off uncl)اور پھر انہوں نے فوراً مجھے ٹویٹر پر فالو(Follow)کرنا شروع کردیا ۔
خبر: مریم نواز شریف بلاول بھٹو کے جعلی ٹویٹر اکائونٹ کو صحیح سمجھ بیٹھیں اور ایک جعلی ٹویٹ پر بلاول کو نوٹ بھیج دیا۔ اس جعلی ٹویٹ میں لکھا تھا: ابو زرداری کے پاس20ارب ڈالر ہیں اور ابھی دس اور چاہئیں۔ مریم نے جو جواب دیا بعد میں معلوم ہوا انکا اکائونٹ بھی جعلی تھا۔
تبصرہ : ٹویٹر کے قریب سیاست دانوں کو دن کی روشنی میں اور کوئی گولی کھائے بغیر جانا چاہئے۔
خبر:روپے کی قدر کب تک مستحکم رہے گی کچھ نہیں کہاجاسکتا۔ قائم مقام گورنر اسٹیٹ بنک۔
تبصرہ : اگر آپ بھی یہ کہہ رہے ہیں توڈار صاحب آپ کو قائم مقام سے آگے نہیں بڑھنے دیں گے ۔
خبر: لوگ مررہے ہیں پولیس کو پروٹوکول کی پڑی ہے، ہائیکورٹ (لاہور)
خبر : سعودیہ نے نواز شریف کی ذاتی ضمانت پر ڈیڑھ ارب ڈالردیئے( رائٹرز خبر ایجنسی)
تبصرہ : پاکستانیوں کو فخر ہونا چاہئے کہ ان کے وزیراعظم کی کریڈٹ سیٹنگ کتنی اچھی ہے ۔
خبر:پاکستان ایران گیس منصوبہ ’’بورنگ موضوع‘‘ (ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم)
تبصرہ : ظاہر ہے یہ تو پچھلی حکومت نے طے کیا تھا آج کل کے منصوبوں کی بات کریں۔
خبر : مریم نواز شریف کا بیان : اگر کسی نے سیاست سیکھنی ہے تو نواز شریف سے سیکھے لگتا ہے وہ پاکستان میں ایک پارٹی سسٹم لاکر چھوڑیں گے ۔
تبصرہ : دل کی بات چھپائی نہیں جاسکتی آخر بیٹی نے باپ کا پول کھول ہی دیا۔
خبر: تھر میں قحط سالی : پیپلز پارٹی میں شدید اختلافات، امین فہیم اور قائم علی شاہ آمنے سامنے
تبصرہ : امین فہیم بھی کھڑے ہوگئے حیرت ہے وہ تو ہر ایک کے ساتھ ہوتے ہیں مگر جس گھڑی زرداری صاحب نے آنکھ دکھائی انہیں قائم علی شاہ جوان نظر آنے لگیں گے ۔
خبر : گورنر راج لگایا گیا تو ملک کے لئے مفید نہیں ہوگا ۔ شہلا رضا
تبصرہ : ظاہر ہے ہماری آخری پناہ گاہ بھی چھن گئی تو اربوں کھربوں کو کہاں چھپائیں گے ۔
خبر : ہماری حالت قابل رحم ہے42ہزار تنخواہ ہے اور اسٹیشن کے قریب سستے ہوٹل میں رہنے پر مجبور ہیں گزارہ نہیں ہوتا :۔ پنجاب کے اپوزیشن رہنما احسن ریاض فتیانہ کا بیان۔
تبصرہ : نواںآیا ایں سونیا ۔
خبر : طالبان کا دفتر فاٹا میں بھی کھولا جاسکتا ہے : پرویز خٹک
تبصرہ: سرکار اسکی اجازت مانگی ہے کس نے آپ اپنا دفتر وہاں کھولنے کی اجازت تو پہلے لے لیں۔
خبر : خورشید شاہ کہتے ہیں ’’ حکومت نے الجھادیا ‘‘ بیوروکریٹس وزیراعظم کوبائی پاس کرکے اپنے مطالبات پر کیسے عمل درآمد کرائیں گے ۔
تبصرہ : شاہ جی کیا کسی بابو نے اج تک وزیر اعظم کوبائی پاس کرکے اپنا مطالبہ منوایاہے ۔ یہ تو آپکے دور کے بے توقیر وزیراعظم بھی نہیں کہہ سکتے ۔
خبر : سابق سیکرٹری اسماعیل قریشی کی ضمانت منظور۔ ثبوت نہیں تھا ۔
تبصرہ : کم از کم افتخار چوہدری کے بعد عدالت اپنی جگہ قائم ہے ۔
خبر : اب لکیر کھینچنے کا وقت آگیا ہے ۔ بلاول
تبصرہ : اپنے پاپا کوبھی ا۔ ب لکھنا اور لکیریں کھینچنا سکھا دیں جناب ۔
خبر: مجھے معلوم ہے آستین کا سانپ کون ہے۔قائم علی شاہ۔
خبر : قائم علی شاہ کے خلاف امین فہیم کے مریدوں کا احتجاجی مظاہرہ۔
خبر : وزیراعظم کی ہدایت : چیئرمین سی ڈی اے عمران کے گھر پہنچ گئے ۔
تبصرہ : جہاں وزیراعظم خود پہنچ جائیں وہاںCDAکے چیئرمین کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں یہ ساری خبریں صرف ایک دن کے اخبارات کی ہیں۔ ابھی اور بہت سے اخبار باقی ہیں اور کئی خاص خبریں یقیناً چھوٹ گئی ہوںگی مگر آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ لوگ کہتے کیا ہیں، کرتے کیا ہیں اور مقصد کیا ہوتا ہے ۔
اور اب ایک ذکر میری ایک خبر اور اس پر چند لوگوں کی چلائی گئی مہم کا جس میں اصلی خبر کوتو نظر انداز کردیا گیا اور ایک ویب سائٹ جس کا میں نے نام لیکر تذکرہ کیا تھا اور جو ایک طنزیہ تبصروں کی سایٹ ہے یہ کہہ کرکہ میں نے طنز کو خبر بناکر پیش کیا ہے اس لئے مجھے استعفیٰ دے دینا چاہیے اور کئی لوگوں نے بھونڈی گالی گلوچ بھی شروع کردی۔ میں نے اس سائٹ کاتذکرہ کیا تھا اور مقصد یہ تھا کہ اصلی مسئلہ اتنا گمبھیر ہے کہ اب ہر جگہ اس کا تذکرہ ہورہا ہے سوائے پاکستان کے میڈیا کے میرے خلاف ان لوگوں کوجن میں کئی کومیں اچھی طرح جانتا ہوں کہ وہ میری ہر چھوٹی بڑی خبر اور ذاتی باتوں پر بھی نظر رکھتے ہیں کافی عرصے تک مواد نہیں مل رہا تھا اور اس کاغذی مسئلہ کواتنا پھیلایا گیا کہ کئی امریکیوں نے بھی ایسے تبصرہ کرنا شروع کردیا جیسے میں نے کوئی شان رسولﷺ میں گستاخی کردی ہے ۔ اس ساری مہم سے مجھے بڑا اطمنیان حاصل ہوا کہ یہ لوگ جو ہمیشہ شیشے کے گھروں میں رہے اب انکے خلاف اتنامواد ہے کہ پورا اخبار بھرجائے ان کو میرے خلاف سوائے ایک جعلی مہم کے اور کچھ نہیں مل سکا ۔ بیچارے ایک دودن بعد ہی تھک ہار کر ٹھنڈے ہوگئے اور مجھے کچھ بھی نہیں کرنا پڑا ۔ مثل مشہور ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ۔