وزیرِ مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ جو راستہ شہباز شریف نے اختیار کیا وہ مشکل اور کٹھن ضرور ہے، حکومت کو کچھ وقت دیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگ زیب کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک کا کہنا ہے کہ مقدس گائے وہ ہوتی ہے جو سسٹم سے باہر نکل کر آمدنی پیدا کررہی ہو اور ٹیکس نہ دے رہی ہو۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کے علاوہ ارجنٹینا کی حکومت آئی ایم ایف کے پاس قرض لینے جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف 100 گنا ریلیف دینا چاہتے تھے، جب خسارہ بڑھتا ہے تو اس کے لیے آپ نوٹ چھاپیں یا قرض لے کر اگلی نسلوں پر بوجھ ڈالیں۔۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے مزید کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے میں امیر طبقہ زیادہ ٹیکس کی وجہ سے ملک چھوڑ کر جا رہا تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نان فائلرز کو وقت دیا گیا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں آئیں، ڈیجیٹائزیشن کے بعد نان فائلرز سے ٹیکس بھی لیا جائے گا اور پوچھا بھی جائے گا۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ ہمارے ملک کی کچھ معاشی حقیقتیں ہیں، ایک لاکھ روپے تنخواہ لینے والا مڈل کلاس سے تعلق رکھتا ہے، مڈل کلاس پر ہم نے زیادہ بوجھ نہیں ڈالا، ایک لاکھ روپے تنخواہ والے پر سب سے کم بوجھ ڈالا گیا ہے۔