• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن



وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی بیٹھک تاخیر کا شکار ہوگئی، پہلے شام 4 بجے ملاقات کا وقت طے ہوا، پھر ایک گھنٹہ آگے بڑھ گیا، ملاقات اب رات کو ہوگی۔

پیپلز پارٹی بجٹ میں مشاورت نہ کرنے پر مسلم لیگ ن کی حکومت سے ناراض ہے،، 12 جون کو بھی بجٹ اجلاس میں بھی بلاول نے شرکت نہیں کی تھی، پیپلز پارٹی کے چند ارکان ہی علامتی طور پر ایوان میں آئے تھے، پیپلز پارٹی اب تک وفاقی کابینہ کا حصہ بھی نہیں بنی۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا مسلسل رابطے میں ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ نے سلیم مانڈوی والا کو عید سے قبل دو سے زیادہ بار اعتماد میں لیا، وزیر خزانہ پُرامید ہیں کہ پیپلز پارٹی بجٹ منظوری میں حکومت کا ساتھ دے گی۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری وفاقی بجٹ پر اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے، پیپلز پارٹی پی ڈی ایم حکومت میں وعدے پورے نہ ہونے پر بھی شاکی ہے۔

ترقیاتی پروگرام میں رکھے گئے فنڈ سندھ کو نہ ملنے کا بھی شکوہ کیا جائے گا اور کابینہ میں پیپلز پارٹی کی شمولیت پر بات کا بھی امکان ہے۔

پنجاب میں پاور شیئرنگ پر بھی بات چیت کا امکان ہے، بلاول بھٹو مختلف اداروں کی نجکاری پر بھی تحفظات رکھتے ہیں۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو کو بجٹ پر اعتماد میں لیں گے۔

قومی خبریں سے مزید