سندھ کے وزیرِ آبپاشی جام خان شورو سکھر بیراج کے گیٹ نمبر 44 اور 47 کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لینے پہنچ گئے۔
وزیرِ آبپاشی سندھ جام خان شورو نے سیکریٹری آب پاشی ظریف احمد کھیڑو کے ہمراہ سکھر بیراج کا دورہ کیا اور سکھر بیراج کے گیٹس کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر ایم ڈی سیڈا، ایم ڈی سوات، چیف انجینئر سکھر، روہڑی اور دیگر افسران نے وزیرِ آبپاشی کو بریفنگ دی۔
وزیرِ آبپاشی سندھ جام خان شورو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھر بیراج کے گیٹ کو نقصان پہنچنے سے پانی ڈاؤن اسٹریم میں ریلیز کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گیٹس کی مرمت کے سبب لیفٹ اور رائٹ بینک کینال کو پانی کی فراہمی بند رہے گی، سکھر بیراج کے گیٹ 44، 47 کے مرمتی کام کے سبب کسانوں اور عوام سے معذرت خواہ ہیں۔
وزیرِ آبپاشی سندھ جام خان شورو نے اس موقع پر ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ایس او پی کے تحت متاثرہ گیٹ پر پانی کا دباؤ نہ ہو، اس لیے پانی ڈاؤن اسٹریم میں چھوڑا۔
ان کا کہنا ہے کہ گیٹ کھول دیے گئے تھے تاکہ بیراج کے ڈھانچے کو کوئی نقصان نہ پہنچے، ڈاؤن اسٹریم میں پانی چھوڑنے سے لیفٹ اور رائٹ بینک کی نہروں میں پانی نہیں جا رہا۔
وزیرِ آبپاشی سندھ نے مزید کہا کہ متاثرہ گیٹس کے متبادل کسان گیٹ لگائے جائیں گے، متبادل گیٹ لگانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں کہ پانی کی سطح جلدی کم ہو۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک کسان گیٹ موجود ہے، ایک پرانے کسان گیٹ کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سکھر بیراج کا گیٹ نمبر 47 مرمتی کام کے دوران گر گیا تھا۔
محکمۂ ایری گیشن کے مطابق گیٹ گرنے سے بیراج کے گیٹ نمبر 47 اور 44 کے پلرز کو نقصان پہنچا۔
گیٹ گرنے کے بعد سکھر بیراج پر ایمرجنسی نافذ کرکے اسے ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔
حکام کے مطابق بیراج کے گیٹ نمبر 47 سے پانی اوور ٹاپ ہوکر ڈاؤن اسٹریم میں جانے لگا تھا۔