امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ کراچی کو نظر انداز کرنے، مہنگی بجلی، بد ترین لوڈ شیڈنگ، قلتِ آب پر عوامی احتجاجی تحریک شروع کر رہے ہیں۔
یہ بات امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر نے کراچی میں جماعتِ اسلامی کے مرکز ادارۂ نورِ حق میں پریس کانفرنس کے دوران کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 1.6 بلین روپے کراچی کے سیوریج کے نام پر لیے گئے، بتایا جائے کہ یہ 15 - 16 ارب روپے کہاں لگے ہیں؟
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ کل بلدیاتی بجٹ پیش ہونے جا رہا ہے، کراچی کے ترقیاتی پروگرام کے لیے کوئی بجٹنگ نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میئر صاحب بھی زبانی خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کر رہے، آج کراچی میں صرف 650 ملین گیلن پانی آتا ہے، اگلے 3 سال بھی اس کے امکانات نہیں کہ شہرِ قائد کو پانی مل سکے۔
جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر نے کہا ہے کہ اس سال 1 ارب 66 کروڑ کا منافع ہائیڈرنٹ ڈویژن کو ہوا، جبکہ پورے کراچی میں احتجاج ہو رہا ہے۔
منعم ظفر کا کہنا ہے کہ شہر کا بڑا علاقہ پانی سے محروم ہے، نہ بلدیاتی حکومت، نہ صوبائی حکومت اور نہ ہی وفاقی حکومت کو اس سے غرض ہے، ہمیں ٹینکروں میں نہیں نلکوں میں پانی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہر ادارے پر صوبائی حکومت کا قبضہ ہے، حکومتِ سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ قبضہ بند کریں، مطالبہ کرتے ہیں کہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹاؤن کے ماتحت ہونا چاہئیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر نے مطالبہ کیا ہے کہ اختیارات نیچے تک منتقل ہونے چاہئیں، مرتضی وہاب صرف رسمی میئر ہیں، جو کہتے ہیں کہ ایم یو سی ٹی کے لیے 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا واحد شہر ہے جس میں ٹول ٹیکس لیا جا رہا ہے، شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ حق دو کراچی تحریک جاری ہے، جس کے تحت آج شام شہر بھر میں 20 سے زائد مقامات پر مظاہرے ہوں گے، جماعتِ اسلامی بجلی و پانی کی عدم دستیابی پر 26 جون کو شام 5 بجے شارعِ فیصل پر دھرنا دے گی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کی ترقی کے لیے 500 ارب روپے رکھے جائیں، حکومت کی نا اہلی ہے کہ اس نے سندھ سالڈ ویسٹ اور کے الیکٹرک کے ساتھ مل کر کچھ ٹاؤنز کی بجلی بند کر دی، ان ٹاؤنز کی عید سے لے کر آج تک بجلی بند ہے۔