گزشتہ روز انقرہ کی حسین اور خوشگوار شام میں سفارت خانہ پاکستان میں پاکستانی ثقافت اور پکوان کو متعارف کروانے والے فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں خصوصی طور پر عالمی شہرت یافتہ پاکستان کے باسمتی چاول کی نمائش کی گئی۔
سفارت خانے کے لان میں منعقد ہونے والے اس فیسٹیول میں پاکستان اور ترکیہ کی ہر دلعزیز لذیذ پکوان پیش کیے گئے۔
اس فیسٹیول میں ترکیہ کے سابق وزیر زراعت ڈاکٹر مہمت مہدی ایکر، میئر انقرہ مسٹر منصور یاواش، رکن پارلیمن برہان قایا ترک، ممتاز ترک شخصیات کے علاوہ بڑی تعداد میں سفارت کاروں، ماہرینِ خوراک، پاکستانی لذت کے شیدائی افراد، تاجر اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔
مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ اس میلے کا مقصد پاکستان اور ترکیہ کو ایک دوسرے کے قریب لانے والے پکوان کے ذریعے ان رشتوں کو مضبوط بنانا اور پاکستانی کھانوں کے غیر معمولی معیار اور بھرپور ورثے کو ترک بھائیوں کی خدمت میں پیش کرتے ہوئے ان کو پاکستانی لذت اور پکوان سے متعارف کروانا ہے۔
فیسٹیول میں پاکستان سے شیف علی حسن اور ترکیہ کے شیف یونس جوشکن نے پاکستانی اور ترکیہ اجزاء کو استعمال کرتے ہوئے روایتی اور جدید پکوانوں کی نمائش کی۔
اپنی تقاریر میں دونوں شیفس نے پاکستان اور ترکیہ کے کچھ بہت ہی پسندیدہ پکوانوں کے پیچھے کھانا پکانے کی تکنیک اور رازوں پر سے بھی پردہ اٹھایا اور کھانوں کی تیاری کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
فیسٹیول کی خاص بات لذیذ کھانوں کے چکھنے والے مقامات تھے جہاں مہمانوں نے پاکستان اور ترکیہ کے چاولوں پر مبنی پکوانوں کے شاندار انتخاب کیا۔ یہاں پر سجائے گئے کھانوں میں بریانی، چکن پلاؤ، زردہ، کھیر، تلے ہوئے انڈوں پر مشتمل چاول، سبزیوں پر مشتمل چاول، دولما (چاول بھری مرچیں، سارما ( چاول بھرے انگور کے پتے)، گوشت اور چنے والے چاول، چاولوں پر مشتمل سلاد، چکن ، چنوں والے چاول وغیرہ کے علاوہ لمبے لمبے پاکستانی باسمتی چاولوں اورترک اجزاء کے اشتراک سے تیار خوشبودار ذائقوں نے مہمانوں کو ان کھانوں اور پکوان کا گرویدہ بنا لیا۔
پاکستانی ثقافت اور پکوان پر مشتمل اس فیسٹیول میں خوشبودار پاکستانی بریانی سے لے کر لذیذ ترک پلاؤ کی شہرت تمام مہمانوں کی زبانِ عام تھی۔