• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں پھینک دیں

--فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
--فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک انجینئر نے اپنے والدین کو قتل کر کے ان کی لاشوں کے ٹکڑے کیے اور انہیں دریا میں بہا دیا۔ پولیس نے ملزم امبیش کو گرفتار کر لیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مقتولین کی شناخت 62 سالہ شیام بہادر اور 60 سالہ بابیتا کے نام سے ہوئی ہے۔ اِن کے بیٹے ملزم امبیش کی شادی پانچ سال قبل ہوئی تھی جسے اس کے والدین قبول نہیں کر رہے تھے۔ اسی بات پر گھر میں مسلسل جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔

امبیش اور اس کی بیوی کے دو بچے بھی ہیں تاہم والد کے دباؤ پر امبیش نے بیوی سے علیحدگی کا فیصلہ اور اس کی بیوی نے پانچ لاکھ روپے بطور نان و نفقہ کا مطالبہ کر رکھا تھا۔

امبیش نے اس رقم کے لیے 8 دسمبر کو اپنے والد سے مدد مانگی مگر والد کے انکار پر گھر میں شدید جھگڑا ہو گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جھگڑے کے دوران امبیش نے اپنی والدہ پر سِل بٹا (مسالہ پیسنے والا پتھر) سے حملہ کر دیا، والد کے شور مچانے پر امبیش نے ان کے سر پر بھی کئی وار کیے جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

قتل کے بعد ملزم نے شواہد مٹانے کی کوشش کرتے ہوئے گیراج میں موجود آری کی مدد سے لاشوں کے ٹکڑے کیے اور بوریوں میں ڈال کر گاڑی کے ذریعے دریا میں پھینک دیا۔ 

بعدازاں اس نے اپنی بہن کو فون کر کے بتایا کہ والدین جھگڑے کے بعد گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ 13 دسمبر کو امبیش کی بہن نے پولیس میں والدین کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔ 

ایک ہفتے بعد پولیس نے شک کی بناء پر امبیش کو جب حراست میں لیا تو اس نے اعترافِ جرم کر لیا۔ 

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آری، قتل میں استعمال ہونے والا پتھر اور لاشوں کے چند ٹکڑے برآمد کر لیے جبکہ باقی ٹکڑوں کی تلاش جاری ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید