سندھ اسمبلی نے مالی سال 25-2024 کا بجٹ کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود 76 ارب روپے کا فنانس بل بھی منظور کرلیا گیا، جس کے خلاف ایم کیو ایم ارکان نے احتجاجا ایوان سے واک آوٹ کیا۔
سندھ اسمبلی میں صوبائی بجٹ سے متعلق اپوزیشن ارکان کی جانب سے کٹوتی کی12 سو سے زائد تحاریک پیش کی گئیں، چند تحاریک پر بجث کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی نے اپوزیشن کی منظوری کے بعد تمام کٹوتی کی تحاریک کو یکجا کر کے پیش کیا جنہیں ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا اور مطالبات زر اور صوبائی بجٹ منظور کرلیا۔
سندھ اسمبلی میں فنانس بل کی منظوری کے وقت اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ عجلت میں فنانس بل منظور نہ کیا جائے ورنہ ہم ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔
فنانس بل کی مرحلہ وار منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس کافی وقت تھا کہ وہ فنانس بل کے خلاف اعتراضات جمع کراتے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے بجٹ بحث میں حصہ لینے والے حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔