• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاپتہ افراد کو منظر عام پر لانا ریاست کی ذمہ داری ہے ،وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز

کوئٹہ (آن لائن)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئر مین نصراللہ بلوچ نے بیان میں کہا ہے کہ لاپتہ مسلم عارف، جان محمد، میران، سمیر، نثار کریم، جہانزیب فضل، ولید یوسف کے اہلخانہ نے عید کے روز فدا چوک تربت میں دھرنا دیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنا دھرنا ڈپٹی کمشنر تربت کے دفتر کے سامنے منتقل کردیا جس میں لاپتہ افراد کی خواتین و بچے بھی کثیر تعداد میں شریک ہیں جو تربت کی شدید گرمی میں دن رات دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں دھرنے کو دو ہفتے مکمل ہورہے انکا مطالبہ ہے کہ ان کے لاپتہ پیاروں کی بازیابی یقینی بنائی جائے۔ اگر ان کے لاپتہ افراد پر الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے انکے احتجاج کا نوٹس لیا ہے اور نہ ہی انہیں ان کے لاپتہ پیاروں کے حوالے سے معلومات فراہم کی جارہی ہیں جو یقینا ایک غیر جمہوری عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے نصراللہ بلوچ نے کہا کہ تربت دھرنے پر بیٹھے ہوئے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے مطالبات آئینی ہیں اور یہ ریاست کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ لاپتہ افراد کے خاندانوں کو ذہنی اذیت دینے کی بجائے ان کے احتجاج کا نوٹس لے اور ان کے لاپتہ پیاروں کی بازیابی یقینی بنائے اگر ان پر الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کرکے غمزدہ خاندانوں کو ذہنی کرب و اذیت سے نجات دلائی جائے۔
کوئٹہ سے مزید