• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن ارکان نے پنجاب اسمبلی گیٹ کے باہر اپنی اسمبلی لگا دی

اسکرین گریب
اسکرین گریب

اپوزیشن کے 180 ارکان نے پنجاب اسمبلی گیٹ کے باہر اپنی اسمبلی لگا دی۔

اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے گیٹ پر لگائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، صنم جاوید، عالیہ حمزہ کے کیس لڑ رہے ہیں، حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھر نے 9 مئی واقعے پر قرارداد پیش کر دی، اپوزیشن نے 9 مئی واقعے پر قرارداد منظور کر لی۔

قرار داد کے متن کے مطابق 9 مئی کے واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،  اسمبلی کی آج تک کی تمام کارروائی تعصب پر مبنی ہے، جوڈیشل کمیشن 9 مئی کے واقعے کا تعین کرے۔

اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے اپوزیشن کے ارکان کو اسمبلی کے مین گیٹ پر روک دیا گیا تھا۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج کے باعث سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے جبکہ اسمبلی کے باہر قیدیوں کی وین بھی پہنچا دی گئی۔

معطل ارکان کا اسمبلی حدود میں داخلہ روکنے کے لیے گاڑیوں کی چیکنگ بھی کی گئی۔

آج پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ کی منظوری لی جائے گی اور سپلیمنٹری بجٹ کے 37 مطالبات زر پیش کیے جائیں گے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت اسپیکر ملک محمد احمد خان کریں گے۔

اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے کہا تھا کہ اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کے لیے ایتھکس کمیٹی بنا رہے ہیں، اخلاقیات کو برقرار رکھنے کے لیے ایتھکس کمیٹی کام کرے گی۔

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ گالیاں دینے والے ارکان کو ایوان سے باہر کر دیا ہے، 20 ارکان کو ایوان میں آنے سے روکا ہے، میری موجودگی میں ایوان کے اندر گالیاں دی گئیں، ارکان اخلاقی سطح سے گر جائیں گے تو مجھے اپنا اختیار استعمال کرنا پڑے گا، پارلیمان کے اندر ہلڑ بازی برداشت نہیں کی جائے گی۔

قومی خبریں سے مزید