• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گورنر سندھ فوری طور پر مستعفی ہوجائیں، شرجیل میمن

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ کے ہمراہ پرریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سندھ فوری طور پر مستعفی ہوجائیں، ہم نہیں چاہتے صوبے میں مزید الزامات کی سیاست ہو۔

 شرجیل میمن نے کہا کہ خالد مقبول کا کوٹا سسٹم کی بات کرنا مناسب نہیں، ایم کیو ایم پاکستان کو نفرت اور تعصب کی سیاست کا شوق چڑھا ہے، سندھ کے بیشتر مسائل کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہے، کوٹا سسٹم بہت سوچ سمجھ کر لایا گیا تھا، تاکہ دور دراز علاقوں کو موقع ملے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے نفرت کی سیاست کو بڑھائیں، شہید ذوالفقار بھٹو کیخلاف بات کرنے پر متحدہ قومی موومنٹ معافی مانگے، متحدہ نفرت انگیز اور تعصب کی سیاست کا باب بند کرے، ہم نہیں چاہتے آپ نفرت اور بدتمیزی کی سیاست بڑھائیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ  ایم کیو ایم کی قیادت کو سیاست چمکانے کا شوق ہوگیا ہے،  نفرت اور تعصب کی سیاست کا شوق چڑھا ہے، اس سیاست کا ان کو نقصان ہوا، جو صوبے کی جماعت تھی اب یوسی سطح پر بھی نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ بھٹو کے لیے کہنا پاکستان کو تقسیم کیا، یہ ان کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے، یہ پہلے جی بھائی جی بھائی کرتے تھے، قائد پر مشکل وقت آیا تو اسے چھوڑ گئے،  یہ اپنے قائد کو ہی لیڈر ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

 شرجیل میمن نے مزید کہا کہ نوکریوں کی بندر بانٹ کی بات کرتے ہیں، کراچی کے اداروں میں انہوں نے اپنے لوگ بھرتی کیے، ان کی رابطہ کمیٹی میں بھی سرکاری ملازم شامل ہیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ  ملک کو توڑنے اور ناکام بنانے کی سازشوں میں ایم کیو ایم ملوث رہی ہے، کوئی بعید نہیں ان کے لوگ اب بھی لندن سے رابطے میں ہوں،  یہ ایک دن کی ہڑتال میں سو سو لوگ مار دیتے تھے اور اس کا دفاع کرتے تھے، انہوں نے نوجوان نسل کو تباہ کیا ہے، اب یہ ہڑتال کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، ان کی جو سیاسی حالت ہے وہ سب کو پتا ہے، لوگ اب ان کی باتوں میں نہیں آئیں گے، اگر انہیں شوق ہے تو الیکشن میں سامنا کریں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پہلے جتنے بھی ٹارگٹ کلر پکڑے جاتے تو وہ کے ایم سی اور واٹر بورڈ کے ملازم نکلتے تھے، ایم کیو ایم مشرف دور میں اقتدار میں رہی، یہ ان دنوں ایس ایچ اوز کو بھی مار دیتے تھے، اس وقت انہوں نے کیوں کوٹا سسٹم ختم نہیں کروایا، ہمارے ساتھ بھی اقتدار میں رہے، انہوں نے کبھی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی بات نہیں کی۔

اس موقع پر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم سے ایم کیو ایم پاکستان بنی تو ہم سمجھتے تھے کہ جھوٹ منافرت اور شدت کی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی ہوگی، مگر ایسا نہیں ہوسکا، ان کی دم ٹیڑھی کی ٹیڑھی رہی، انہوں نے نفرت کی سیاست کو نہیں چھوڑا، انہوں نے ہزاروں کی تعداد میں غیر قانونی بھرتیاں کیں، ایسے لوگ سرکاری ملازم تھے جو ساؤتھ افریقہ میں تھے۔

قومی خبریں سے مزید