• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضلع راولپنڈی کے72 میونسپل میڈیکل سنٹرز میں طبی سہولتیں ناپید

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)ضلعی حکومت نےضلع راولپنڈی میں واقع72 میونسپل میڈیکل سنٹرز کی بحالی اوربہتری کا ایک مرتبہ پھر پیش رو ضلعی حکومتوں کی طرح   بیڑہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔محکمہ صحت کا میونسپل میڈیکل سنٹرز کے ساتھ سوتیلی ماں جیسے سلوک کے باعث راولپنڈی شہر سمیت ضلع بھر کے72میونسپل میڈیکل سنٹرز کی حالت انتہائی دگرگوں ہوچکی ہے۔عملہ پورا ہے نہ ہی طبی سہولتیں دستیاب ہیں۔کئی ڈسپنسریاں بند پڑی ہیں۔ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل کو دی گئی  بریفنگ میں راولپنڈی شہر کی24میں سے تین اور ضلع کونسل کی48میں سے12 ڈسپنسریوں کی فوری تعمیر کی ضرورت بتائی گئی ہے۔ جبکہ 15ڈاکٹروں،39ڈسپنسرزسمیت224 افراد پر مشتمل عملہ میں سے صرف99افراد کام کررہے ہیں۔جس میں سات ڈاکٹرز،17ڈسپنسر اور دیگر عملہ ہے۔راولپنڈی کی10ڈسپنسریوں کو گزشتہ پانچ سال سے اپ گریڈ کرنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد ان کیلئے منگوائی گئی ایک کروڑ روپے کی مشینری اور آلات سٹوروں میں پڑی خراب ہورہی ہے۔تین ماڈل قرار دی گئی ڈسپنسریاں تو ملبہ کا ڈھیر ہیں۔جن میں اکال گڑھ،امرپورہ اور سرفراز روڈ کے میونسپل میڈیکل سنٹرز شامل ہیں۔ان72میونسپل ڈسپنسریوں کا ادویات کا بجٹ دس لاکھ  کے قریب ہے۔72میڈیکل سنٹرز میں سے24راولپنڈی شہر،17پوٹھوہار ٹائون،10کوٹلی ستیاں،6کلر سیداں جبکہ پانچ پانچ گوجرخان اور کہوٹہ میں ہیں۔باخبر زرائع کے مطابق موجودہ ڈی سی او سے ان میڈیکل سنٹرز کو آپریشنل کرنے کیلئے فرنیچر،طبی آلات،ایمبولینسز اور عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے علاوہ بھرتیوں کی درخواست کی گئی ہے۔اس حوالے سے ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان میونسپل میڈیکل سنٹرز کو آپریشنل کرنے کیلئے ان کی ضروریات کے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی کمی دور کی جائے گی۔ان کو ادویات کی فراہمی بڑھائی جائے گی۔اس سلسلے میں متعلقہ فنانس کے شعبوں کو ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ سابق ڈی سی او راولپنڈی نے بھی ان میونسپل ڈسپنسریوں کو فنکشنل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی تھی۔لیکن اس پر اسی طرح عملدرآمد نہیں ہوا۔جس طرح پانچ برس قبل راولپنڈی کی دس ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ کرکے مدر چائلڈ کیئر سنٹرز میں تبدیل کرنا تھا۔مدر چائلڈ کیئر سنٹرز منصوبہ کے سلسلے میں بھی عمارتوں کو تیار کئے بغیر مشینری خرید کر سٹوروں کی زینت بنادیا گیا۔لیکن عوام کو سہولت نہیں دی جاسکی۔
تازہ ترین