• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی کے اندر باہر ہنگامہ، 11 ارکان معطل، اپوزیشن کا احتجاج

لاہور(نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) پنجاب اسمبلی کے اندر باہر ہنگامہ،2اجلاس، اپوزیشن نے ڈیفیمیشن بل کیخلاف علامتی قرارداد منظور کر لی جبکہ 11ارکان کی معطلی پر اپوزیشن نے شدیداحتجاج کیا ،اسپیکر نے بتایا کہ ایک رکن کو اسمبلی پر لعنت دیگر کو ننگی گالیوں اور غلاظت پر معطل کیا۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کے بعد پنجاب اسمبلی نے بھی امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی۔قرارداد کے متن کے مطابق امریکی قراردادپاکستان میں عدم استحکام بڑھانے کی یہودی سازش ہے، دوسروں میں مداخلت نہیں فلسطین کشمیر کاز کی حمایت کریں۔،پنجاب اسمبلی نے مالی سال 2023-24کے ضمنی بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دیدی ،ضمنی بجٹ کی مد میں11کھرب 94ارب 79کروڑ 75لاکھ 2ہزار کے 37مطالبات زر کی منظوری دی گئی۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے اسمبلی کارروائی کا بائیکاٹ کیا، اپوزیشن ارکان اسمبلی بائیکاٹ کر کے ایوان سے باہر چلے گئے۔ایک رکن کی اسمبلی پر لعنت،سپیکر نے اپوزیشن کے کٹ موشن پر احتجاج سے ایوان کو آگاہ کر دیا، حکومتی ارکان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے، کل ان سے بار بار کہتا رہا آج آپ نے یہ کر دیا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ننگی گالیوں ،غلاظت پر ممبران معطل کیے۔ اسپیکر نے اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کیلئے ایتھکس کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔اپوزیشن رکن رانا آفتا ب نے کہا شور شرابے پر حکومتی ارکان بھی معطل کریں۔وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع نے کہا نیازی کا خاندان شوکت خانم پر پلتا ہے۔دریں اثنا پنجاب اسمبلی میں 11 ارکان کی معطلی پر اپوزیشن نے اسمبلی گیٹ پر دھرنا دیتے ہوئے اپنی اسمبلی لگالی۔پنجاب اسمبلی اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی نے اپوزیشن کے معطل ارکان کو اسمبلی حدود میں داخلے ہونے سے روک دیا۔اپوزیشن ارکان نے اسمبلی گیٹ بجانا شروع کردیے اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے11 لوگوں کو معطل کیا گیا جو غیر آئینی ، اسپیکرپارٹی بن گئے ،107 ممبرز کو ہی معطل کردیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ پچاس منٹ کی تاخیر سے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا ۔ حکومتی رکن احسن رضا خان نے امریکی ایوان نمائندگان میں کانگریس کی جانب سے پاس کی جانے والی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی جس کے متن میں کہا گیا کہ امریکی قرارداد پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، امریکی قرارداد پاکستان میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش ہے، پاکستان کے عام انتخابات کو اس قرارداد کے ذریعے متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی، عام انتخابات میں فرقہ واریت دھمکیوں تشدد اور کارروائیوں کو روکنے کے لئے سکیورٹی کے اقدامات کیے گئے جسے متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی، پاکستان کے تمام ادارے آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان جمہوری اقدار کا پاسدار ہے، پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کو اس قرارداد میں غلط انداز میں پیش کیاگیا، امریکی قرارداد یہودی سازش کا حصہ ہے جو ملکی عدم استحکام کو فروغ دینے کیلئے یہودی لابی کی طرف سے لائی گئی۔ قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں جمہوریت کے حوالے سے شعور رکھتی ہیں، امریکی کانگریس کو دوسروں کے امور میں مداخلت کے بجائے فلسطین و کشمیر کے کاز کی حمایت کرنی چاہیے ،امریکی کانگریس کی قرارداد پاکستان اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات کی عکاس نہیں ہے۔
اہم خبریں سے مزید