بل ……
کل ایک نوجوان نے مجھے پہچان لیا۔
میں ڈی ایچ اے کے ریسٹونٹ میں کھانا کھا رہا تھا۔
کھانے کے بعد میں نے بل طلب کیا۔
ویٹر نے کہا، سر وہ سامنے جو بندہ بیٹھا ہے، اس نے آپ کا بل ادا کر دیا۔
میں حیران ہوا۔
نوجوان کے پاس جا کر ہاتھ ملایا۔
آپ نے میرا بل کیوں ادا کیا؟ میں نے پوچھا۔
آپ منسٹر صاحب ہیں نا؟ وہ مسکرایا۔
جی ہاں، میں نے سر ہلایا۔
اس بد بخت نے کہا،
آپ کے بجلی، گیس اور فون کے بل بھی تو ہم ہی دیتے ہیں۔
کھانے کا بھی سہی۔