مولانا شعیب احمد فردوس
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا؛ " ہر نبی کے دو وزیر آسمان میں اور دو وزیر زمین پر ہوتے ہیں، آسمانوں میں میرے وزیر جبرائیلؑ اور میکائیلؑ ہیں، اور زمین میں میرے وزیر ابو بکرؓ اور عمرؓ ہیں ۔(ترمذی)
حضرت عبداللہ بن عمروؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ نے عمرؓ کی زبان پر اور دل میں حق کو رکھ دیا ہے "۔(ترمذی)رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا :" اے عمرؓ! تم سے شیطان ڈرتا ہے۔"(ترمذی)
حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: " قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے،جب بھی شیطان کا تم(حضرت عمرؓ)سے آمنا سامنا ہوتا ہے تو وہ اس راستے کو چھوڑ کر دوسرا راستہ لے لیتا ہے"۔(بخاری)
حضرت ابو حمزہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا :"میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں نے دودھ پیا اور اس کی سیرابی میرے ناخنوں تک ہونے لگی، پھر میں نے وہ دودھ عمر ؓکو دے دیا، رسول اللہﷺ سے جب اس خواب کی تعبیر پوچھی گئی تو آپﷺ نے اس کی تعبیر علم سے دی"۔(بخاری)
حضرت انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:" میری امت میں اللہ کے اوامر و نواہی کے بارے میں سب سے زیادہ سخت عمرؓ ہیں"۔(ترمذی)
حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:"اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو یقیناً عمر بن خطابؓ ہوتے ۔"(ترمذی)حضرت علی مرتضیٰ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: "عمر ؓکے غصے سے بچو، جب وہ ناراض ہوتے ہیں تو اللہ بھی ناراض ہو جاتا ہے۔"(الریاض النضرہ)
حضرت ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا؛"اہل جنت علّیین (جنت کا ایک اونچا مقام) میں رہنے والوں کو دیکھیں گے ، جس طرح تم آسمان کے کناروں میں چمک دار ستاروں کو دیکھتے ہو، اور ابو بکرؓ اور عمرؓ ان ہی میں سے ہیں، اور یہ دونوں بہت اچھے ہیں۔ (ترمذی)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ ایک روزحجرۂ مبارک سے نکل کر مسجد تشریف لے گئے اور آپﷺ کے ہم راہ ابوبکرؓ اور عمرؓ بھی تھے، ایک (صاحب) آپﷺ کے دائیں جانب اور دوسرے (صاحب) بائیں جانب تھے، اور آپﷺ ان دونوں حضرات کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے، اسی حالت میں آپﷺ نے فرمایا کہ ہم تینوں قیامت کے دن اسی طرح اٹھیں گے۔(ترمذی)