پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو سندھ اسمبلی کے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے۔
سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی کے اراکین نے نثار کھوڑو کو پی اے سی کا چیئرمین منتخب کیا۔
پیر کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پی اے سی کے پہلے اجلاس میں کمیٹی کے رکن مخدوم فخرالزمان نے نثار کھوڑو کو پی اے سی چیئرمین منتخب کرنے کے لیے تجویز پیش کی جس کی تمام اراکین نے تائید کی۔
پی اے سی کے تمام اراکین نے حق میں ووٹ دے کر نثار کھوڑو کو سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا پارلیمانی آئینی مدت کے لیے بلامقابلہ چیئرمین منتخب کر لیا۔
سندھ اسمبلی کی 7 اراکین پر مشتمل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اراکین میں نثار کھوڑو سمیت پیپلز پارٹی کے محمد قاسم سومرو، سعدیہ جاوید، سید فرخ احمد شاہ، مخدوم فخرالزمان، خرم کریم سومرو اور سنی اتحاد کونسل کے محمد ریحان راجپوت شامل ہیں۔
اجلاس میں صوبائی وزیر قانون، پارلیامانی و داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے بھی شرکت کی۔
بعد ازاں پی اے سی کے نو منتخب چیئرمین سندھ نثار کھوڑو نے اجلاس سے خطاب کے کہا کہ پی اے سی چیئرمین نامزد کرنے پر پارٹی قیادت کا شکر گزار ہوں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سندھ کے تمام محکموں میں اخراجات اور فنڈز کے استعمال پر مانیٹرنگ رکھے گی۔
نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے عوام کی بہتری اور عوامی مفاد میں خرچ ہونے چاہئیں، جس محکمے میں سرں نگی وہاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نوٹس لے کر کارروائی کی سفارش کرے گی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال اور سرکاری فنڈز میں بے قائدگیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام محکمے سرکاری فنڈز کا استعمال عوامی کی بہتری کے لیے خرچ کریں، سندھ کا بجٹ سندھ اسمبلی منظور کرتی ہے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سرکاری فنڈز میں بے قائدگیوں اور فنڈز کے غیرقانونی استعمال کو روکے گی، پی اے سی تمام محکموں کے آڈٹ پیراز اور محکموں کے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی روشنی کا جائزہ لے گی۔
نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر پی اے سی سندھ کے تمام محکموں پر مانیٹرنگ رکھے گی، پی اے سے کے اجلاسوں میں محکموں کے افسران کی غیرحاضری برداشت نہیں کی جائے گی، پارٹی قیادت نے جب بھی کوئی ذمہ داری دی ہے اسے بہتر طریقے سے سرانجام دیا ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ پی اے سی کے تمام اراکین کا بھی شکر گزارہوں جنہوں نے اعتماد کر کے چیئرمین منتخب کیا۔