• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے متعدد مواقع پر کہا ہے کہ امریکا سے ہمارے تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں۔

ممتاز زہرا بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کے ساتھ مضبوط تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، بین الاقوامی سطح پر 2024ء پاکستان کے لیے اہم رہا، یہ سال پاکستان کے لیے سفارت کاری کے حوالے سے مصروف رہا، متعدد ممالک کے سربراہوں نے پاکستان کا دورہ کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین اور دولتِ مشترکہ کے سربراہوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، اس سال پاکستان اور دیگر ممالک کے درمیان وفود کا تبادلہ بھی ہوا۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا کہ دوست ممالک اور عالمی شراکت داروں سےتعاون کو نئی جہت دے رہے ہیں، پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مضبوط تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے اپریل میں دورۂ پاکستان کے دوران اہم امور پر اتفاق ہوا۔

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ امریکا اور یورپ کے ساتھ رابطوں، شراکت داری کی پالیسی جاری رہے گی، یورپی یونین نے قومی ایئر لائن پر 4 سال سے عائد پابندی ختم کی، روس، برطانیہ کے ساتھ تعلیم، صحت اور انسانی وسائل کے شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔

اُنہوں نے بتایا کہ ہمارا خطہ ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیح رہا، ای سی او اور ایس سی او رواں برس پاکستان کے لیے اہم تنظیمیں رہیں۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا کہ جنوبی ایشیاء میں پاکستان نے ہمیشہ پڑوسیوں کے لیے پُرامن تعلقات کا اصول اپنائے رکھا، پاکستان کا افغانستان سے سرحد پار در اندازی کا معاملہ ایجنڈے پر ترجیح رہا، ہم نے آسیان ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔

اُنہوں نے بتایا کہ افریقہ کے ساتھ باہمی تجارت، باہمی سیاسی و سیکیورٹی تعاون پر تعلقات ترجیح رہے، او آئی سی، اقوام متحدہ اور دیگر فورمز پر فلسطین کےحق میں آواز بلند کی، عالمی عدالت انصاف میں فلسطین کا مؤقف بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام باہمی مسائل بات چیت سے حل کرنے کے عزم کی تجدید جاری رکھی، بھارت کی جانب سے پاکستان میں ماورائے عدالت قتل عام کا معاملہ اٹھایا، عالمی فورمز پر شواہد بھی پیش کیے گئے۔

اُنہوں نے کہا کہ اس سال بنگلا دیش، سری لنکا اور مالدیپ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنایا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا  کہ پاکستان، بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں سیاسی جماعتوں پر پابندی کی مذمت کرتا ہے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ کے 3 اجلاس 2024ء میں ہوئے۔

قومی خبریں سے مزید