تحقیق و تالیف: ڈاکٹر ذکیہ رانی
صفحات: 144، قیمت: 800روپے
ناشر: رنگِ ادب پبلی کیشنز، آفس نمبر5، کتاب مارکیٹ، اردو بازار، کراچی۔
فون نمبر: 2610434 - 0345
ڈاکٹر ذکیہ رانی کا بنیادی حوالہ تحقیق ہے۔ وہ ممتاز شاعر، ادیب، محقّق اور سابق صدر شعبۂ اردو جامعہ کراچی، ڈاکٹر شاداب احسانی کی ہونہار شاگردہ ہیں، ان کے پی ایچ ڈی کے مقالے کا عنوان تھا ’’اردو تنقید کا آغاز تاسن 2000ء۔‘‘ ڈاکٹر ذکیہ رانی 2017ء میں اپنی قابلِ ستائش کاوش ’’توقیتِ سر سیّد احمد خان‘‘ منظرِعام پر لائی تھیں، پھر2021ء میں ترمیم و اضافے کے ساتھ اس کا دوسرا ایڈیشن شائع ہوا۔ زیرِ نظر کتاب میں اُنہوں نے میر تقی میر کے سوانحی حالات و واقعات اور ادبی زندگی پر تمام دست یاب اور مطلوبہ مواد کو نہایت عُمدگی سے جمع اور مرتّب کیا ہے۔
زیرِ نظر کتاب نہ صرف میر تقی میر کی ولادت تا وفات کا سال بہ سال اشاریہ ہے، بلکہ اس کی ترتیب میں جن ماخذات سے مدد لی گئی ہے، حواشی میں اُن کا بھی ذکر کردیا گیا ہے۔ ’’میریات‘‘ کے عنوان سے میر تقی میر سے متعلق شائع شدہ کتب، رسائل کے میر نمبر اور سنین دار مضامین کا اشاریہ بھی دے دیا گیا ہے، جو مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہوئے۔ کتاب کے ضمن میں ڈاکٹر شاداب احسانی کی یہ رائے سند کا درجہ رکھتی ہے کہ’’توقیتِ سر سیّد‘‘ تحریر کرنے والی نے اب ’’توقیتِ میر کی تسوید کی ہے، جو تین صدیوں کو محیط، جملہ تحقیقی ماخذات پر مبنی ہے۔
خدا ذکیہ رانی کو سلامت رکھے۔ اردو کے حوالے سے اکیسویں صدی کو قحط الرجال کی صدی قرار دیا جاسکتا ہے، لیکن ذکیہ رانی کا دَم غنمیت ہے، بقول شخصے’’ناامیدی کفر ہے‘‘ اُمید ہے کہ تحقیق و تنقید کا یہ کام جاری و ساری رہے گا، خاص طور پر محقّقین کے لیے ذکیہ رانی ایسے کارہائے نمایاں انجام دیتی رہیں گی۔‘‘یاد رہے، اِس کتاب میں ڈاکٹر شاداب احسانی، پروفیسر خواجہ محمّد اکرام الدّین، ڈاکٹر وفا یزدان منیش اور ڈاکٹر فہیم شناس کاظمی کے توصیفی مضامین بھی شامل ہیں۔