کراچی (نیوز ڈیسک) صحافتی تنظیموں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ میڈیا کو غزہ تک رسائی کی اجازت دے۔میڈیا اور سول سوسائٹی کی 60 سے زائد تنظیموں نے ایک کھلے خط پر دستخط کئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ 7اکتوبر سے غزہ میں میڈیا کو رسائی کی اجازت نہیں دی گئی ، 100صحافی شہید ہوچکے، خط میں اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ صحافیوں کو غزہ کے محصور ساحلی علاقوں تک آزادانہ رسائی فراہم کرے۔تنظیموں، جن میں دی ایسوسی ایٹڈ پریس، اے ایف پی، بی بی سی، سی این این، دی گارڈین، دی نیویارک ٹائمز، اور دی واشنگٹن پوسٹ شامل ہیں، نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 7 اکتوبر سے غزہ تک کسی آزاد میڈیا کو رسائی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔تنظیموں نے خط میں کہا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک 100 سے زیادہ صحافی شہید کئے جا چکے ہیں اور جو باقی رہ گئے ہیں وہ انتہائی محرومی کے حالات میں کام کر رہے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ غزہ سے معلومات حاصل کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے اور جو رپورٹنگ حاصل ہوتی ہے ،اس کی صداقت پر بار بار سوالات کا نشانہ بنتی ہے،" اس خط کو کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے مربوط کیا تھا۔ نیتن یاہو اسرائیل کو جمہوریت کے طور پر بیان کرتے ہیں تاہم میڈیا کے حوالے سے ان کے اقدامات ایک الگ کہانی بیان کرتے ہیں۔ سی پی جے کے سی ای او جوڈی گینسبرگ نے کہا کہ غزہ سے باہر کے بین الاقوامی، اسرائیلی اور فلسطینی صحافیوں کو غزہ تک آزادانہ رسائی دی جانی چاہیے تاکہ وہ خود فیصلہ کر سکیں کہ اس جنگ میں کیا ہو رہا ہے – بجائے اس کے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے مٹھی بھر منظم دوروں سے خانہ پوری کی جائے۔ خبر رساں اداروں کے علاوہ، دستخط کنندگان - جو 26 سے زائد ممالک پر محیط ہیں - میں پیشہ ور گروپس اور تنظیمیں شامل ہیں جو آزادی صحافت کے دفاع کے لئے کام کرتی ہیں۔