وزیرِ اطلاعات برائے پنجاب عظمیٰ بخاری نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے مخصوص نشستوں سے متعلق دیے گئے فیصلے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر پیغام شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنسیوں کی مداخلت کو گھریلو مداخلت نے شکست دے دی ہے، عدلیہ نے سیاہ تاریخ دہرائی ہے، آئین کو اس دفعہ ذاتی پسندیدہ اور لاڈلے کی محبت میں لکھ ڈالا ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ذاتی پسند اور بچپن کی محبت جیت گئی، آئین، قانون اور ادارے ان سب کا کیا ہے؟ اپنے لاڈلے کے لیے سب جوتے کی نوک پر ہی اچھے لگتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سارا ملک ان دہشتگردوں کی ڈکٹیشن اور فساد کے حوالے کردو، اتفاقاً کیس سنی تحریک کا تھا، ریلیف تحریک فساد کو دے دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر فیصلہ:
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ بینچ نے فیصلہ سنایا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ 8 ججز کی اکثریت کا فیصلہ ہے، جو جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا ہے۔
جسٹس منصور نے فیصلہ پڑھ کر سنایا:
جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی نشان کا نہ ملنا کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے نہیں روکتا، پاکستان تحریکِ انصاف ایک سیاسی جماعت تھی اور ہے۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حق دار ہے، تحریکِ انصاف اس فیصلے کے 15 روز میں اپنے مخصوص افراد کی نشستوں کے نام کی فہرست دے۔