• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان ہے۔

23 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد پی ٹی آئی ارکان کی قومی اسمبلی میں تعداد 109 ہونے کا امکان ہے تاہم پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کے باوجود مسلم لیگ ن کے حکمران اتحاد کو برتری رہے گی۔

قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کی تعداد 209 ہے۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی کُل تعداد 108 ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 68 ہے۔ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم ارکان کی تعداد 21 ہے جبکہ ایک اقلیتی نشست معطل ہے۔

قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ کی 5 اور آئی پی پی کی 4 نشستیں ہیں۔

جے یو آئی ف 8، بی این پی مینگل ایک، ایم ڈبلیو ایم ایک، پی کے میپ کی ایک نشست جبکہ 6 دیگر آزاد امیدوار قومی اسمبلی میں آزاد حیثیت میں موجود ہیں۔

قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ضیا کی ایک، باپ پارٹی کی ایک اور نیشنل پارٹی کی ایک نشست ہے۔

مسلم لیگ ن کا حکمران اتحاد 209 ارکان کے ساتھ ایوان میں سادہ اکثریت رکھتا ہے جبکہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں تو اپوزیشن اتحاد 120 ارکان پر مشتمل ہونے کا امکان ہے۔

اس وقت پی ٹی آئی سمیت مجموعی اپوزیشن 97 ارکان پر مشتمل ہے۔ پی ٹی آئی کے اس وقت 86 ارکان قومی اسمبلی ایوان میں موجود ہیں۔

پی ٹی آئی کے سنی اتحاد کونسل میں 84 جبکہ 2 آزاد امیدوار بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب ہیں۔ پی ٹی آئی کو تمام مخصوص نشتیں ملیں تو پی ٹی آئی کی کُل تعداد 109 ہوسکتی ہے۔

قومی خبریں سے مزید