• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہونے کے ناطے مریم نواز شریف جہاں ملکی سیاست میں اپنی خاندانی روایات کو آگے بڑھارہی ہیں، وہیں پرعوامی خدمت کے جذبے سے سرشار اپنی خاندانی روایات کو بھی ساتھ لیکر چل رہی ہیں۔ حال ہی میں حکومت پنجاب اپنے 100دن کامیابی سے پورے کرچکی ہے۔ اِن 100 دنوں میں مریم نواز شریف نے صوبے کے عوام کیلئے ان گنت منصوبے شروع کیے، عوام کو صحت کی تمام تر سہولیات ان کے دروازے تک پہنچانے کیلئے فیلڈ ہسپتال قائم کیے، جن سے عوام کو صحت کی بہترین اور تمام تر سہولیات میسرہوئیں۔ نواز شریف آئی ٹی سٹی کا قیام، امن و امان کے موثر انتظامات، طالبعلموں کو سکولز و کالجز آنے اور جانے کیلئے الیکٹرانک بائیک کی فراہمی بھی عوامی خدمت کے منصوبوں میں شامل ہے جبکہ دیگر منصوبوں میں رمضان پیکیج، نگہبان پیکیج، مریم کی دستک، مفت وائی فائی ، تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے مریض بچوں کو بروقت مفت جان بچانے والی ا دویات اور تمام فلاحی اداروں کیلئے بلاتفریق اور بروقت فنڈز کا اجراء اِن کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ شریف خاندان نے ہمیشہ تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیاسمیت خون کی دیگر موذی بیماریوں کا شکار مریض بچوں کے علاج و معالجے کیلئے ہر ممکن مدد کی۔ وزیراعظم میاں شہبازشریف بطور وزیراعلیٰ پنجاب بھی تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے مریض بچوںکو بروقت مفت ادویات اور علاج کیلئے درکار آلات کی فراہمی کیلئے ہمیشہ فکر مند رہے۔ انکے صاحبزادے میاں حمزہ شہبازشریف نے بھی بطور وزیراعلیٰ عید کے دنوں میں سندس فائونڈیشن کا دورہ کیا، مریض بچوں کی عیادت کی اور ان میں تحائف تقسیم کیے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی والدہ بیگم کلثوم نواز نے بطور خاتون اول اسلام آباد میں تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے مریض بچوں کیلئے قائم ایک بڑے مرکز کا افتتاح کیا اور اس سینٹر کو ادویات و درکار آ لات کی مفت دستیابی کو بھی ممکن بنانے کیلئے متعدد اقدامات کیے۔ واضح رہے کہ مذکورہ سینٹر پہلے پاکستان بیت المال کے زیر انتظام تھا مگر ناکافی انتظامات کی وجہ سے اسے سندس فائونڈیشن کے سپرد کردیاگیا جہاں آج بھی سندس فاؤنڈیشن خون کے امراض میں مبتلا مریضوںکو اپنے معیار کے عین مطابق سہولیات فراہم کر رہا ہے ۔ ہم وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف اپنی خاندانی روایات کو آگے بڑھاتے ہوئے سندس فائونڈیشن میں زیر علاج تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے ہزاروں مریض بچوں کی عیادت کیلئے اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ وقت نکالیں گی کیونکہ یہی شریف خاندان کی روایت ہے۔ واضح رہے کہ مریم نوازشریف بھی اپنی خاندانی روایات کو آگے بڑھاتے ہوئے تمام فلاحی اداروںکو بلاتفریق فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائے ہوئے ہیں۔ کیونکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ صحت کا شعبہ ان کی اولین ترجیح ہے، اسی لئے انہوں نے صحت کے شعبہ میں انقلاب لانے کا تہیہ کررکھا ہے۔ ہر شہری کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی مسلم لیگ ن کی حکومت کا عزم ہے، جسے وہ ہر حال میں جاری رکھے گی۔وزیراعلیٰ کے اِس کارخیر میں صوبائی وزراء خواجہ عمران نذیر اور خواجہ سلمان رفیق اِن کی بھرپور نمائندگی کررہے ہیں۔ اپنی حکومت کے قیام کے فوراً بعد ہی مریم نوازشریف نے صوبے میں ائیر ایمبولینس کا قیام، فیلڈ ہسپتال اور نوازشریف صحت کارڈ کا اجراء ، تھیلیسیمیا اور ہیمو فیلیا جیسے موذی امراض میں مبتلا مریض بچوں کے علاج معالجے کیلئے ایسے تمام اداروں کو فوری طور پر سرکاری فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا جبکہ مفت ادویات اور آلات کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ محکمہ صحت میں انقلابی تبدیلیاں لانے کیلئے مریم نواز شریف اور اِن کی ٹیم انتہائی محنت کررہی ہے، جس کے دور رس نتائج بھی عوام الناس کو نظر آرہے ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے تھیلیسیمیا ،ہیمو فیلیا کے رکے ہوئے فنڈز کا فوری اجراکیا، اِس کیلئے سیکرٹری صحت علی جان اور سیکرٹری خزانہ مجاہد شیردل نے بھی اپنا کردار ادا کیاجس سے تھیلیسیمیااور ہیموفیلیا کے ہزاروں مریض بچوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہو ئیں جبکہ نئے صوبائی بجٹ میں بھی تمام فلاحی اداروں کیلئے فنڈز مختص کردیئے گئے ہیں جس کیلئے ہم اِن تمام شخصیات کے شکرگزار ہیں کہ جن کے بروقت اقدامات سے تمام فلاحی ادارے تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیاکے ہزاروں مریض بچوں کیلئے جان بچانے والی ادویات اور بلڈ بیگز کی فراہمی ممکن ہوئی ۔ یہ امر بھی خوش آ ئند ہے کہ صوبہ پنجاب کی تقلید کرتے ہوئے سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی حکومت نے بھی تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیاجیسے موذی مرض میں مبتلا ہزاروں بچوں کا علاج کرنیوالے تمام اداروں کو بروقت فنڈز کے اجرا کو یقینی بنایااور نئے بجٹ میں بھی فنڈز مختص کئے۔ وہیں پر مقام افسوس ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کے علاج معالجے کیلئے کام کرنے والے تمام فلاحی اداروں کے ہر قسم کے فنڈز کے اجراء کو روک رکھا ہے جبکہ نئے بجٹ میں بھی فنڈز مختص نہیںکیے، جس سے صوبے میں موجود تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیاکے ہزاروں مریض بچوں کے علاج معالجے میں مشکلات درپیش ہیں۔ ہماری وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے التماس ہے کہ تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیااور دیگر خون کے موذی امراض کا شکار ہزاروں بچوں کی حالت زار پر رحم کریں اور صوبے کے تمام فلاحی اداروں کو بلاتفریق نہ صرف فنڈز کا اجرا یقینی بنائیں بلکہ آنے والے برسوں کیلئے بھی خصوصی فنڈز مختص کریں۔

تازہ ترین