امریکی ارکان کانگریس کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 14 جولائی کو ڈونلڈ ٹرمپ کے اسٹیج پر جانے سے 10 منٹ پہلے سیکرٹ سروس کو خطرے کا علم ہو چکا تھا، مگر پھر بھی سابق صدر کو اسٹیج پر جانے دیا گیا۔
امریکی سینیٹر مارشا بلیکن برن نے ڈائریکٹر سیکرٹ سروس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے حملے کو روکنے میں ناکامی پر ڈائریکٹر سیکرٹ سروس 22 جولائی کو ہاؤس کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ٹرمپ پر حملے سے ایک گھنٹے پہلے حملہ آور سیکرٹ سروس کے ریڈار پر آچکا تھا مگر مجمع میں نظروں سے اوجھل ہوگیا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جو مسلح پولیس اہلکار حملہ آور کو پکڑنے کے لیے چھت پرچڑھا وہ جان بچانے کے لیے نیچے اتر آیا، میتھیو ریلی کے مقام پر تین گھنٹے پہلے پہنچا تھا، اس کے پاس رینج فائنڈر بھی تھا، حملہ آور کی گاڑی سے برآمد بموں میں ریڈیو کنٹرول سسٹم استعمال کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 14 جولائی کو امریکا کے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقدہ ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے جب ان پر فائرنگ کی گئی، انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کرنے والا حملہ آور مارا گیا تھا۔