بھارتی سپریم کورٹ نے اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں ہندو یاترا کے دوران دکانداروں کو اپنی شناخت دکان کے باہر لکھنے کا پولیس کا حکم منسوخ کر دیا۔
سپریم کورٹ نے اس حوالے سے حکم جاری کردیا، جس میں عدالت کا کہنا ہے کہ کھانے پینے کی دکانوں پر صرف کھانے پینے کی اشیاء کی اقسام لکھی جائیں، دکاندار کا نام لکھنا ضروری نہیں۔
اس طرح کے حکم کی کوئی قانونی بنیاد نہیں، اس سے ملک کے سیکولر کردار کو نقصان پہنچتا ہے۔
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ پولیس کارروائی کر رہی ہے۔ اقلیتوں اور دلتوں کو الگ تھلگ کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کا ذریعہ معاش متاثر کیا جا رہا ہے۔
سرکاری سرپرستی میں پولیس کے احکامات کو بھارتی اپوزیشن نے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی کا کہنا تھا کہ ایسے احکامات سماجی جرم اور امن و آشتی کی فضا خراب کرنے کا سبب ہیں۔