وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا اعترافی بیان 9 مئی کے واقعے کا اقبال جرم ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق رؤف حسن کے کچھ ملک دشمن عناصر سے رابطے تھے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کیس کا معاملہ انجام کی طرف جارہا ہے۔ تفتیشی ٹیم آج اڈیالہ جیل گئی کچھ ٹیسٹس بھی کرنے کی کوشش کی جو نہیں کرنے دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم کے سامنے بانی پی ٹی آئی نے پولی گرافک ٹیسٹ دینے سے انکار کیا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ ایک جماعت ملک کو غیرمستحکم کر رہی ہے ہم نہیں کرنے دیں گے۔
وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ نہ وکیل ہے، نہ دلیل ہے نہ اپیل ہے نہ نظیر ہے، بن مانگے ریلیف دیا گیا۔ تحریک انصاف پر پابندی کا اصولی فیصلہ ہوگیا، پابندی کا حتمی فیصلہ تب ہوگا جب تمام مشاورت ہوجائے گی اور لیگل ہوم ورک کرلیا جائیگا۔
انکا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پر پابندی لگانے کےلیے پیپلز پارٹی سے بھی مشورہ کرلیا گیا۔ پابندی سے متعلق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے بات چیت ہوئی ہے اور جاری ہے۔ لوگ بھرپور طریقے سے حمایت کر رہے ہیں کہ پابندی ہونی چاہیے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ رؤف حسن ساڑھے 7 لاکھ روپے تنخواہ پر ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے ایمپلائی ہیں۔
رؤف حسن کی جانب سے بطور انفارمیشن سیکریٹری تنخواہ لینے کے معاملے پر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ کونسی جماعت میں انفارمیشن سیکریٹری کو تنخواہ ملتی ہے، پی ٹی آئی کے آئین میں تنخواہ لینا ہے تو بتادیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق رؤف حسن کے کچھ ملک دشمن عناصر سے رابطے تھے، رؤف حسن پر حملہ کرنے والے خواجہ سراؤں کو پولیس نے ٹریس کرنے کی کوشش کی لیکن اب تک نہیں ہوسکے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں کچھ ڈائریکشن یہاں سے اور کچھ یہاں باہر سے آرہی تھی۔ لندن میں ایک ڈنر ہوا ارب پتی اسرائیلی سے زین قریشی، انیل مسرت، صاحبزادہ جہانگیر کی ملاقات کیوں ہوئی؟