وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ احتجاج اور دھرنے کے نام پر شہریوں کی زندگیاں اجیرن بنانے کی اجازت نہیں، آپ لوگوں کو ڈھائی گھنٹے والی بھوک ہڑتال ہی سوٹ کرتی ہے، 3 سے 7 والی ٹائمنگ بہتر ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھے قیدی کا مشن دھرنوں کے ذریعے ہی اقتدار میں پہنچنا ہے، پی ٹی آئی کی سیاسی تاریخ سڑکیں اور چوک چوراہوں کے گرد ہی گھومتی ہے، جو جماعت 2014ء سے سڑکوں پر ہے 3 دن گھروں میں آرام کر لے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر دفعہ 144 لگائی گئی ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ دھرنا پارٹی کے پاس احتجاج اور دھرنے کے لیے خیبر پختونخوا موجود ہے، بنوں میں ہونے والے افسوسناک واقعے پر ابھی بھی قوم کے بہت سوالات ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے آج اسلام آباد میں احتجاج کے معاملے پر ضلعی انتظامیہ کو تحریک انصاف کے ساتھ دو گھنٹوں میں مشاورت کا حکم دے رکھا ہے۔
پی ٹی آئی کی آج 26 جولائی کو اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت کیلئے درخواست پر سماعت جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کی۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہا کہ 2 گھنٹے ہیں آپس میں مشاورت کر کے 12:30 بجے آگاہ کریں، میرے خیال میں آج اسلام آباد میں تو کوئی دوسرا احتجاج بھی ہے۔
عدالت میں اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ پی ٹی آئی کی درخواست موصول ہوچکی ہے اور اس پر آرڈر آچکا ہے، اسلام آباد میں دوسرے احتجاج کا مجھے کوئی علم نہیں۔