خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں 2 قبائل کے درمیان 5 روز سے جاری تصادم میں درجنوں ہلاکتوں کے بعد فریقین کے عمائدین فائر بندی پر رضا مند ہوگئے۔
ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللّٰہ محسود کا کہنا ہے کہ کرم میں تصادم کے بعد مذکرات میں دونوں فریق فائر بندی پر رضامند ہوگئے ہیں، امن جرگہ ممبران مسلح قبائل کو مورچوں سے ہٹائیں گے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ مسلح افراد کو ہٹانے کے بعد مورچوں پر سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ جھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 35 ہوگئی ہے جبکہ 166 افراد زخمی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پاراچنار شہر اور صدہ پر بھی درجنوں میزائل فائر کیے گئے۔
پارا چنار پشاور مین روڈ ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کردیا گیا، متاثرہ علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس متاثر ہے۔
فریقین میں زمین کے تنازع پر تصادم شروع ہوا جس کے بعد مختلف علاقوں میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔