سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت لوٹنے والے نہیں بلکہ دینے والے لیڈروں کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرس کے نواحی علاقے سارسل میں ایک ریسٹورنٹ میں پاکستان بزنس فورم فرانس کے سرپرست ابراہیم ڈار کی دعوتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کے جتنے ادارے ہیں ان کے سربراہ اور ذمہ داران ہر روز حلف توڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ملک میں ایک بھی غیر متنازع انتخاب نہیں ہو سکا۔ کبھی کسی کو ہرایا گیا اور کسی کو جتوایا گیا۔ کسی کی اکثریت کو کم کیا گیا اور کسی کو اکثریت دی گئی۔
سابق وزیراعظم نے سوال اٹھایا کہ ایسی صورتحال میں ملک کیسے آگے بڑھ سکتا ہے کہ ملک کے عوام کسی کو مینڈیٹ دیں اور ان پر کسی اور کو بٹھا دیا جائے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں 35 سال تک پاکستان مسلم لیگ (ن) میں رہا، ساڑھے چار سال وزیر رہا اور ڈیڑھ سال وزیر اعظم رہا، میں اس دوران کیے فیصلوں میں شریک تھا، آپ مجھ سے سوال پوچھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری رائے کے مطابق ملک میں آئین پر مکمل عملدرآمد کے لیے شفاف انتخابات کروائے جائیں اور عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، اس سے ملک صحیح سمت پر گامزن ہوسکتا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی و خوشحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ نیب کا ادارہ ہے جس کے باعث کوئی بھی کام کرنے کو تیار نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیب آج تک کسی سیاستدان کو کرپٹ ثابت نہیں کرسکا۔ اس ادارے کی موجودگی میں ملک ترقی کی طرف نہیں جا سکتا۔