پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار نبیل ظفر نے کہا ہے کہ ہمارے ڈراموں میں اب جس طرح مردوں کی کردار کشی کی جا رہی ہے اس سے ہم یہ تاثر پیدا کر رہے ہیں کہ پاکستان کے مرد بہت ظالم ہیں۔
نبیل ظفر نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے پاکستانی ڈرامے دکھائے جانے والے گھریلو تشدد کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے خود مختار بننے کی بات کرنے والی خواتین سے ایک اہم سوال پوچھا۔
نبیل ظفر نے کہا کہ میرا خواتین سے یہ سوال ہے کہ جب آپ خود مختار بننے کے بارے میں بات کرتی ہیں تو رات کو بیٹھ کر ٹی وی پر عورت کو مار پڑتے اور طلاق ہوتے کیوں دیکھتی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ میں ڈرامے میں باپ کا کردار ادا کرنے کی پیشکش پر ہمیشہ کہتا ہوں کہ مجھے ایک باپ کا کردار ادا کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ اصل زندگی میں اللّٰہ نے مجھے بہت پہلے باپ بنا دیا تھا۔
نبیل ظفر نے کہا کہ مجھے اسکرین پر باپ کا کردار ادا کرنے میں صرف یہ مسئلہ ہے کہ ڈرامے کی اسکرپٹ کے مطابق میں اپنی بیٹی کے پاس جا کر یہ کہوں گا کہ بیٹا تمہیں طلاق ہوگئی ہے تو اب تمہاری دوسری شادی کروا دیتے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ میں کبھی بھی اس طرح کے کردار نہیں ادا کرنا چاہتا اس لیے مجھے اس طرح کی کوئی بھی پیشکش موصول ہوتی ہے تو میں منع کر دیتا ہوں۔