بجلی کے بھاری بھرکم بلوں سے پریشان ماضی کے مقبول اداکار راشد محمود کو حالیہ انٹرویو کے دوران حال دل بیان کرنا مہنگا پڑ گیا۔
حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں راشد محمود نے بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
دوران پروگرام انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وطنِ عزیز سے مایوسی کا اظہار کیا اور اپنا حالِ دل بیان کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں پیدا ہونے کے بعد جو میں اب تک برداشت کر چکا ہوں ، لگتا ہے اب اگلے جنم میں، میں مزید عذاب سے بچ جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر مجھے ایک اور زندگی مل گئی تو مجھے لگتا ہے کہ مجھے کسی اور ملک میں پیدا ہونا چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ باتیں صرف انفرادی حیثیت سے نہیں بلکہ قومی جذبے سے، پوری قوم کی جانب سے کر رہے ہیں۔
تاہم ان کے انٹرویو کا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونا تھا کہ سوشل میڈیا صارفین نے وائرل ویڈیوز کے کمنٹس میں تبصرے کئے اور ان پر سخت تنقید بھی کی۔
ماضی میں جو صارفین ان کے دکھ میں شریک تھے، ان کی باتوں سے اتفاق کر رہے تھے، وہی صارفین حالیہ انٹرویو میں ان کے بیان کو متنازع قرار دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اسلام میں دوسرے جنم کا کوئی تصور نہیں ہے۔
ایک صارف کے مطابق بحیثیت مسلمان ہم دوسرے جنم پر یقین نہیں رکھتے، یہ کافروں کا عقیدہ ہے۔