آسکر ایواڈ یافتہ موسیقار اے آر رحمان نے بہتان لگانے والوں کو قانونی کارروائی کی دھمکی دے دی اور کہا کہ اس میں کچھ بھی سچائی نہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اے آر رحمان اور سائرہ بانو نے 29 سالہ ازدواجی زندگی کے بعد چند روز قبل طلاق کا اعلان کیا۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اس اعلان کے ساتھ ہی اپنے جذباتی تناؤ کا حوالہ دیا اور ذاتی زندگی میں عدم مداخلت کی اپیل کی۔
اس کے ساتھ ہی انٹرنیٹ پر کئی ہتک آمیز افواہیں منظر عام پر آئیں، جس کے پیش نظر اے آر رحمان نے بہتان لگانے والوں کے خلاف قانونی اقدام کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کی قانونی ٹیم نے من گھڑت کہانیوں پر مبنی ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور اس بارے میں نوٹس جاری کیا ہے۔
اے آر رحمان کے وکیل نے مزید کہا کہ اگر ہتک آمیز مواد نہ ہٹایا گیا تو ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے کلائنٹ کے مطابق بعض پروگرام اور انٹرویوز میں سچائی نہیں، کیونکہ ان میں موسیقار کی ساکھ اور خاندان کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے دیے جاتے ہیں تاکہ نفرت انگیز اور قابل اعتراض مواد ہٹادیا جائے بصورت دیگر وہ قانونی کارروائی کےلیے تیار رہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اے آر رحمان نے خط شیئر کیا اور کہا کہ شادی کے خاتمے کی خبر سامنے آنے کے بعد کچھ میڈیا پلیٹ فارمز اور یوٹیوبرز نے نجی زندگی سے متعلق من گھڑت کہانیاں تراشی ہیں اور یہ سب کچھ آگاہی پھیلانے کے نام پر کیا گیا۔