• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں بہت غلط ملک میں پیدا ہوگیا ہوں، اللہ مجھے اٹھالے، سینئر اداکار راشد محمود بجلی کا بل دیکھ کر تلملا گئے


ماضی کی مقبول فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے والے سینیئر اداکار راشد محمود بجلی کے بھاری بھرکم بلوں سے پریشان اور شدید غصے میں اربابِ اختیار پر برس پڑے۔

مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اداکار کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہوں نے بجلی کے بل کی کاپی دکھاتے ہوئے اربابِ اختیار کو کھری کھری سنا دی۔

وائرل ویڈیو کے آغاز میں انہوں نے بتایا کہ 701 یونٹ استعمال کرنے پر 35 ہزار سے زائد بجلی کا بل موصول ہوا ہے جبکہ کمائی کچھ نہیں ہے، کام نہیں ہورہا، دیگر شعبہ جات کی فلاح کے لیے اعلانات کئے جا رہے ہیں فنکاروں کی فلاح کے لیے کون کام کرے گا؟

انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں بیمار ہوں اور مزید بیمار ہو جاؤں گا،4 دفعہ دل کے آپریشن کروا کر بچ گیا لیکن اب دل کرتا ہے یہاں سے چلا جاؤں، اللہ نے مجھے بچایا اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کیوں بچایا، مرنے کی خواہش نہیں لیکن میں دعا کر رہا ہوں کہ مجھے اٹھالے، آخر بچایا ہی کیوں، مرجاؤں تو اہلِ خانہ یہ سارے معاملات خود دیکھ لیں گے، مجھ میں اب ہمت ختم ہو گئی ہے۔

اس ملک کی ساری زندگی خدمت کی ،ہمارے کام کی وجہ سے اس ملک میں اربوں روپے اکٹھا ہوئے لیکن ایسا لگتا ہے کہ میں نے اچھا نہیں کیا۔ مجھے بھی صرف اپنے بارے میں سوچنا چاہئے تھا اور یہاں سے چلے جانا چاہئے تھا بالکل اسی طرح جس طرح ہمارے سیاست دان کرتے آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کے اربابِ اختیار پر مختلف الزمات ہیں، جو لوگ اس ملک سے پیسے باہر لے کر گئے ہیں ان سے ایک روپیہ بھی واپس لے کر نہیں آسکے اور ادھر عوام کا جینا حرام کیا ہوا ہے، آپ ہمیں کچھ دے نہیں سکتے لیکن ہمارا جینا بھی ہم سے چھین رہے ہیں۔

اپنے جذباتی بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر میں چوروں میں شامل ہوجاتا تو آج یہ چیخیں نہ نکالتا لیکن مجھے اپنے رب کے پاس جواب بھی تو دینا ہے۔ میں بہت غلط ملک میں پیدا ہوگیا ہوں۔ اللہ کو راضی کرنے میں لگا رہا، وہ تو مجھ سے راضی ہو جائے گا لیکن جو بیت رہی ہے مجھ پر، یہ صرف میری نہیں بلکہ دیگر کروڑوں پاکستانیوں کی  بھی کہانی ہے، ایسے کئی اور ہونگے جو میری طرح شکوے کر رہے ہونگے، بہت دل دُکھا ہے۔

راشد محمود نے سوال کیا کہ کیا ہمارا یہ ہی قصور ہے کہ ہم نے اس ملک کی شناخت بنانے کے لیے محنت کی، اسی میں مصروف رہے، میرا آج بہت دل دکھا ہوا ہے، میں بہت پریشان ہوں اور یہ ہی سوال کر رہا ہوں اپنے رب سے کہ مجھے کیوں بچایا ہے آج تک جو کچھ اس ملک کے لیے کیا یہ ہی اگر کسی دوسرے ملک جاکر کرتا تو اس کا صلہ تو ملتا، یہاں قوم کے لیے کچھ نہیں رکھا تمام سیاست دان صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں، یا رب رحم کر۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید