وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے سے پہلے کل تک حسینہ واجد مظاہرین کے مطالبات ماننے سے انکاری تھیں۔
گذشتہ روز انہوں نے مظاہرین کو روکنے کےلیے کچلنے کی بات بھی کی تھی، مظاہرین سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا حکم بھی دیا تھا۔
تین ماہ کے دوران حسنیہ واجد کی حکومت نے 11 ہزار مظاہرین گرفتار کیے، کل تک بنگلادیش بھر میں کرفیو بھی نافذ تھا، ریلوے سروسز غیر معینہ مدت کیلئے معطل اور گارمنٹ فیکٹریاں بھی بند تھیں۔
طالب علم گروپوں نے سرکاری ملازمتوں میں ایک متنازعہ کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بنگلہ دیش میں بدلتی صورتحال پر سابق سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ ایک جماعت برسوں سے اقتدار میں تھی، عوام سسٹم تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد کا جھکاؤ بھارت کی طرف ضرورت سے زیادہ تھا، بھارت کو بھی اس سے متعلق فکر ہوگی، وہ اگر شیخ حسینہ کو پناہ دیتا ہے تو اس کے بھی اثرات ہوں گے۔