• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارشد شریف کیس، حکومت جوڈیشل کمیشن سے خائف کیوں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (خبر نگار) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے سینئر صحافی حامد میر اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی ارشد شریف قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ وفاقی حکومت کس چیز سے خائف ہے؟ کمیشن بن جائے تو کیا ہو گا؟ کمیشن بنانا ہمارا کام نہیں ،جے آئی ٹی نے جو کچھ کیا ہم نے دیکھ لیا ، وہ ایک نظر کا دھوکہ تھا ,حکومت انکوائری اینڈ کمیشن ایکٹ کے تحت کمیشن بنائے، ارشد شریف قتل کیس کریمنل معاملہ نہیں ، عوامی مفاد کا کیس ہے ، کمیشن حکومت نے ہی بنانا ہے عدالت نے نہیں ، حکومت کے پاس اختیار ہے ، جو کمیشن بنے گا وہ کینیا جا کر تو تفتیش نہیں کرے گا بلکہ یہاں حقائق دیکھے گا ، جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیے ، مجھے سمجھ نہیں آ رہی حکومت کمیشن کیوں نہیں بنانا چاہتی ، یہ تو آپ کا کریڈٹ ہے، جوڈیشل کمیشن بنانے میں غلط کیا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ جے آئی ٹی بنی ہوئی ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ جے آئی ٹی نے جو کچھ کیا ہے وہ بھی ہم نے دیکھ لیا ہے ، وہ ایک نظر کا دھوکہ تھا ، ہم نے بلا کر پوچھ لیا جے آئی ٹی نے کچھ نہیں کیا،میں نے اٹارنی جنرل کو پیش ہونے کا کہا تھا پتہ نہیں وہ اس سے بھاگ کیوں رہے ہیں؟ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ کچھ سوچیں کہ آپ اپنی ساکھ کیسے بہتر کر سکتے ہیں۔
ملک بھر سے سے مزید