• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی وزیر خزانہ کا غزہ پر بھوک مسلط کرنے کا بیان

اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالل اسموٹریچ--- فائل فوٹو
اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالل اسموٹریچ--- فائل فوٹو

اسرائیل کے انتہا پسند وزیر خزانہ بیزالل اسموٹریچ نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی تک غزہ کے شہریوں کو بھوکا مارنا منصفانہ اور اخلاقی ہوسکتا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر کے اس متنازع بیان کے بعد ان پر عالمی سطح پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر انسانی حقوق وولکر ترک نے اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگی مقاصد کیلئے شہریوں کو بھوک سے مارنا جرم ہے۔

ترجمان ہائی کمشنر یو این نے کہا ہے کہ معصوم شہریوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات کی مذمت کرتے ہیں، ایسے بیانات پر قانون کے مطابق سزا دی جانی چاہیے۔

فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عالمی جرائم کی عدالت اسرائیلی وزیر خزانہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔

دوسری جانب آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے بھی اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان کی مذمت کی اور کہا ہے کہ شہریوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنا جنگی جرم ہے۔

علاوہ ازیں فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیر خزانہ کا بیان قابل مذمت ہے۔

ادھر سربراہ یورپی یونین خارجہ پالیسی جوزف بورل نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر کا بیان بین الاقوامی قانون اور انسانیت کے بنیادی اصولوں کی توہین ہے۔

دوسری جانب برطانوی سیکریٹری خارجہ نے کہا ہے کہ توقع ہے اسرائیلی حکومت اپنے وزیر خزانہ کے بیان کی مذمت کرے گی اور اسے واپس لے گی۔

مصری وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو اشتعال دلانے کے مترادف ہیں۔

اسرائیل میں جرمن سفیر اسٹیفن سیبرٹ نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خزانہ کا بیان ناقابل قبول اور خوفناک ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید