• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ میں نمازِ فجر کے دوران اسکول پر اسرائیلی حملہ، 100 سے زائد فلسطینی شہید

تصویر بشکریہ غیرملکی میڈیا
تصویر بشکریہ غیرملکی میڈیا

مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں اسکول پر اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے فجر کی نماز کے دوران اسکول پر حملہ کیا جہاں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لی ہوئی تھی، حملے میں درجنوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے التابعین اسکول پر 3 میزائل گرائے، اسرائیلی حملے کے وقت تقریباً 250 بے گھر فلسطینی فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔

غزہ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کے شمالی غزہ کے التابعین اسکول کو نشانہ بنایا جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں یہ اسکول حماس کا مرکز تھا۔

’اسرائیلی حملہ ہولناک جرم، امریکا شراکت دار‘

دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں بے گھر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملہ ہولناک جرم ہے، التابعین اسکول پر حملہ اسرائیل کی جانب سے قتل و غارت جاری رکھنے کی تصدیق ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جرائم امریکی حمایت کے بغیر جاری نہیں رکھ سکتا، اسرائیلی حکومت کے جرائم میں امریکا شراکت دار ہے۔

’اسکول پر 3 میزائل داغے گئے، ہر ایک کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا‘

عرب میڈیا کے مطابق الدرج میں اسکول پر 3 میزائل داغے گئے جن میں سے ہر ایک کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا۔

ادھر اس حملے پر مصر نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتل ثبوت ہے کہ اسرائیل جنگ بندی نہیں چاہتا جبکہ اردن نے کہا ہے کہ غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اردن کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں بے گھر افراد کی پناہ گاہوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنا رہا ہے۔

شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار کے قریب پہنچ گئی

میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 39،699 فلسطینی شہید اور 91،722 زخمی ہوچکے ہیں۔ ان شہداء و زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

دوسری جانب قطر، مصر اور امریکا، اسرائیل اور حماس پر 15 اگست سے جنگ بندی مذاکرات شروع کرنے پر دباؤ ڈال رہے ہیں جبکہ گزشتہ روز اسی طرح کا بیان یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے بھی دیا تھا۔

یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کےمعاہدے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافے کے ذریعے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید