پاکستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ ارشد ندیم نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہیں متعدد ممالک کی جانب سے کھیلنے کی آفرز موصول ہوئی تھیں۔
ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پاکستان کے لیے 40 سال بعد گولڈ میڈل جیتا ہے۔
اُنہوں نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے ایتھلیٹکس کیریئر کے آغاز میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بات کی۔
ارشد ندیم نے کہا کہ میں صرف پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں، چاہے مجھے ابھی وہ کامیابی نہیں مل رہی جس کا میں خواہشمند ہوں لیکن پھر بھی میرا کھیل پاکستان کے لیے ہی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ مجھے بہت سے ممالک کی جانب سے کھیلنے کی آفرز ہوئیں، امارات، برطانیہ، ترکیہ اور ازبکستان نے اپنی نمائندگی کرنے کی پیشکش کی لیکن میں نے انکار کر دیا۔
ارشد ندیم نے یہ بھی بتایا کہ میں اس وقت ازبکستان میں برانڈ ایمبیسڈر بھی ہوں لیکن پھر بھی میں نے وہاں سے موصول ہونے والی پیشکش قبول نہیں کی۔