بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں معلومات دی گئی تھیں کہ اسلام آباد میں دینی جماعتیں احتجاج کر رہی ہیں جس پر انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر کو بلا کر ملاقات کی اور جلسہ ملتوی کیا، اگر ایسا نہیں کرتے تو خدشہ تھا ایک اور نیا 9 مئی بنا کر پی ٹی آئی کے گلے ڈال دیا جاتا۔
پی ٹی آئی بانی چیئرمین نے کہا کہ حکومت ایک طرف چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کی پلاننگ کر رہی ہے اور دوسری جانب عدالت میں سنیارٹی کو متاثر کرنے کی پلاننگ کی جارہی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو جب خدشہ ہوتا ہے ہماری اسٹیبلشمنٹ سے بات ہو رہی ہے تو انہیں 9 مئی یاد آتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ ہیں اسی لیے فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کررہے ہیں۔