• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کولکتہ ڈاکٹر زیادتی قتل کیس کے ملزم کو جیل کے وی آئی پی وارڈ میں رکھا گیا، رپورٹ

فوٹو: بھارتی میڈیا
فوٹو: بھارتی میڈیا

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ میں زیرتربیت ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مرکزی ملزم سنجے رائے کو پریذیڈنسی جیل کے وی آئی پی وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

9 اگست 2024 کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا۔ وہ اسپتال کے سیمینار ہال میں چہرے پر زخموں کے ساتھ مردہ پائی گئی تھیں۔

واقعے کے بعد ایک ملزم سنجے رائے کو حراست میں لیا گیا تھا، جسے عدالت نے بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (سی بی آئی) کی درخواست پر 6 ستمبر تک تحویل میں دے دیا تھا۔ ملزم کو پریزیڈنسی جیل اصلاحی گھر کے 'وی آئی پی وارڈ' میں رکھا گیا ہے، تاہم انہیں سابق وزراء پرتھا چٹرجی اور جیوتی پریہ ملک جیسے معروف قیدیوں سے الگ رکھا گیا ہے۔

اس بابت جیل حکام نے بتایا کہ چونکہ یہ ایک اعلیٰ پروفائل کیس ہے، اس بات کا خدشہ تھا کہ اگر رائے کو جیل کے عام علاقے یا دوسرے وارڈز میں رکھا جائے تو دیگر زیر حراست قیدیوں اور مجرموں کی طرف سے اس پر حملہ ہوسکتا ہے۔

جیل حکام کے مطابق رائے نے اپنے سیل میں جانے کے بعد کچھ نہیں مانگا۔ وہ جیل کا معمول کا کھانا بھی کھا رہا تھا، ملزم کو سیل نمبر 21 میں رکھا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم  سنجے رائے کا کہنا تھا کہ انہیں کولکتہ پولیس اور سی بی آئی کی 2 ہفتے کی شدید تفتیش کے بعد آرام کی ضرورت ہے، تاہم تفتیشی محکمے کے افسران اور کولکتہ پولیس کا کہنا ہے کہ رائے کو پوچھ گچھ کے سیشنز کے درمیان آرام کےلیے کافی وقت دیا گیا تھا۔

کیس کی تحقیقات کے دوران کولکتہ پولیس نے 53 ضبط شدہ اشیاء سی بی آئی کے حوالے کردی ہیں، جن میں ڈیجیٹل شواہد بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ فون ٹاور کا ڈیٹا بھی شامل ہے جو سنجے رائے کو آر جی کار اسپتال کے سیمینار ہال میں ریپ اور قتل کے دوران موقع پر موجود ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔ یہ اشیاء کیس کی تحقیقات کےلیے انتہائی اہم ہیں، جن کی فارنزک رپورٹس جلد متوقع ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اہم شواہد میں 9 اگست کو ریاستی فارنزک سائنس ٹیم کی طرف سے جمع کیے گئے 40 نمونے شامل ہیں، جنہیں مقامی گواہوں، بشمول ڈاکٹروں کی موجودگی میں دستاویز کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، ملزم کے کپڑے، بائیک، ہیلمٹ اور سینڈل جیسی 9 اہم اشیاء بھی ضبط کی گئی ہیں۔

ملزم سنجے رائے سے برآمد کیے گئے موبائل ڈیٹا کا تجزیہ عدالت میں ماہرین کی نگرانی میں کیا گیا جبکہ اسپتال کے کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی انہیں مجرم ٹھہراتی ہے۔ جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹ اور پاؤں کے نشانات کا ثبوت بھی جمع کیا گیا۔ ساتھ ہی رائے کے جسم پر موجود زخموں کی طبی رپورٹ سے بھی حاصل ہونے والے خون کے نمونے کو جائے واردات سے ملنے والے نمونے سے ٹیسٹ کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید