• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم نے یہ نہیں کہا کہ پی ٹی آئی رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں: ممبر الیکشن کمیشن

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے 4 درخواستیں دائر کرائی ہیں، ایف آئی اے نے چھاپہ مار کر ہمارا تمام ریکارڈ ضبط کر لیا تھا، ہمارے پاس اصل دستاویزات اور الیکٹرانک ریکارڈ بھی موجود نہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ نے ویڈیو دیکھی ہے، ہمارا واٹر ڈسپنسر بھی لے گئے۔

وکیل عزیر بھنڈاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہدایت دے تو ریکارڈ ایف آئی اے سے حاصل کیا جا سکتا ہے، الیکشن کمیشن نے ایک سوالنامہ بھیجا تھا، پہلا سوال تھا کہ تحریک انصاف کی اب کیا حیثیت ہے، اس سوال کا جواب سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق شارٹ آرڈر میں آ گیا ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ تحریکِ انصاف سیاسی جماعت تھی اور ہے۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ ہم نے یہ نہیں کہا کہ تحریکِ انصاف رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر لیا جائے تو اس کی وضاحت ہو جائے گی، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ سے وضاحت مانگی ہے، اس درخواست میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کا کوئی انتظامی ڈھانچہ نہیں ہے، ہم الیکشن کمیشن کی اس بات کو تسلیم نہیں کرتے۔

ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کے نئے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ میں کوئی گزارش نہیں کی، ہم نے سپریم کورٹ سے پوچھا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم ہونے تک پارٹی سرٹیفکیٹ کس کے تسلیم کیے جائیں گے؟

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ نے جن 39 ارکان کو پی ٹی آئی کا تسلیم کیا انہیں بھی سرٹیفکیٹ میں نے جاری کیے ہیں۔

ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے آپ کے دستخط کے باعث 39 ارکان کے سرٹیفکیٹ تسلیم نہیں کیے، سپریم کورٹ کے حکم پر کیے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید