صوابی(نمائندہ جنگ)ٹوپی ضلع صوابی میں 32سال قبل تعمیر ہونے والا بادہ خوڑ پل بیٹھ جانے سے صوابی اورتربیلہ ڈیم راولپنڈی کے مابین ٹریفک بند کردی گئی ۔ایم پی اے شیرازنے خستہ حالت پل کی مرمت اورقابل استعمال بنانے کیلئے چھ ماہ قبل متعلقہ حکام اورایف ایچ اے کے ساتھ رابطہ کیامگر بروقت اقدامات نہ ہونے پر مذکورہ پل بیٹھ گیا 21اکتوبر 1984ء اس وقت کے گورنر لیفٹینٹ جنرل(ر)فضل حق نے کروڑوں روپے کی مالیت کی اس پل کا باقاعدہ افتتاح کیاتھا یہ پل ضلع صوابی کا سب سے بڑاپل ہے ٹوپی اورگردونواح کے لوگ کافی عرصہ سے پل کے نیچے خوڑ سے ریت لے جایاکرتے تھے جس کی وجہ پل کے نیچے برساتی پانی جمع ہوجانے سے اس کے ستون کمزورہوگئے اوریوںپل کی دونوںاطراف پانچ پانچ فٹ زمین میں دب گئی مقامی ایم پی اے حاجی محمدشیرازخان اورپولیس حکام موقع پر پہنچے اور اسے ہرقسم کی ٹریفک کیلئے پل کو بندکردیا۔ایم پی اے شیرازنے میڈیاکوبتایاکہ اس پل کی خستہ حالت کے بارے میں متعلقہ حکام چھ ماہ قبل نشاندہی کی تھی مگر کسی متعلقہ افسر نے عملی اقدامات نہ اٹھائے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ذمہ دار افسران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا ئے کیونکہ اس کی غفلت اورکوتاہی سے قومی خزانے کو کروڑوںروپے کانقصان جاپہنچاہے ۔انہوں نے کہاکہ متعلقہ حکام جلدازجلد متبادل راستے کابندوبست کرے تاکہ عوام کے مشکلات کاازالہ ہوسکے۔