• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی کا اجلاس، بانیٔ پی ٹی آئی کے حق اور مخالفت میں نعرے

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق---فائل فوٹو
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق---فائل فوٹو 

قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں بانیٔ پی ٹی آئی کے حق اور مخالفت میں نعرے لگائے جاتے رہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس کے دوران اپوزیشن اراکین بھی ایوان میں موجود رہے۔

بانیٔ PTI کو جیل میں 5 اسٹار ہوٹل کی سہولت حاصل ہے: احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2013 تا 2018ء کے بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کل اخراجا کا 14 فیصد ہوتا تھا، اب کل اخراجات کی 51 فیصد ڈیٹ سروسنگ ہو گئی ہے، وفاقی حکومت کو ملنے والے کل محاصل کا 100 فیصد ڈیٹ سروسنگ میں صرف ہو جاتا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ وفاق کو ڈیولپمنٹ اور دیگر اخراجات کے لیے قرض لینا پڑ رہا ہے، آج حکومت کو جن چیلنجز کا سامنا ہے ان کے لیے اسٹرکچر ریفارم کی جا رہی ہیں، اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ہم ڈیٹ ٹریپ سے بچ سکیں۔

 ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو جیل میں فائیو سٹار ہوٹل کی سہولت حاصل ہے، جن حالات میں ہمیں جیلوں میں رکھا گیا وہ سب کے سامنے ہیں، اڈیالہ جیل میں تھا تو کیا میں رکنِ اسمبلی نہیں تھا؟ جیل کے جس سیل میں بانیٔ پی ٹی آئی نے مجھے مہمان رکھا تھا وہ اب اسی سیل میں خود مہمان ہیں، یہ اللّٰہ تعالی کا نظام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ وہاں ملاقات نہیں ہونے دی جاتی، میرے خاندان کو وہاں پانچ پانچ گھنٹے ملاقات کے لیے بٹھائے رکھا جاتا تھا، ہمیں تو کسی وکیل سے ملنے کی اجازت نہیں تھی، میں ریمانڈ کے لیے ٹائی لگا کر جاتا تو سپرنٹنڈنٹ جیل اعتراض کرتے تھے، میں ان سے کہتا تھا کہ اگر شریکوں کے پاس جانا ہے تو سج دھج کر جانا چاہیے، یہ کبھی اسٹریچر اور کبھی ویل چیئر پر بیٹھ کر چیخیں مارتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے رہنماؤں نے کبھی چیخیں نہیں ماریں، بہادری سے مقابلہ کیا ہے، یہ کبھی چیختے ہیں کہ ہماری ہوا نکل گئی اور کبھی کہتے ہیں کہ ہماری آکسیجن ختم ہو گئی، یہ سچ سننے کا حوصلہ پیدا کریں، جو قبر انہوں نے کھودی تھی آج اسی میں گرے ہوئے ہیں، آپ سمجھتے ہیں کہ آپ سے زیادتی ہو رہی ہے تو عدالتوں میں بے گناہی ثابت کریں۔

کیسی جیل ہے جس میں دیسی مرغی مل رہی ہے: حنیف عباسی

ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ ورکر جیل میں چیخیں مارے تو اسے سیاست سے دستبردار ہوجانا چاہیے، ڈیمانڈ کی جاتی ہے کہ ناشتہ اسلام آباد ہوٹل سے لایا جائے، جیل میں تمام قیدیوں کو وہ سہولتیں دی جائیں جو بانیٔ پی ٹی آئی کو میسر ہیں۔

حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے دوست آج جیل میں سہولتوں کی عدم دستیابی کا رونا روتے ہیں، یہ کیسی جیل ہے جس میں دیسی مرغی، ٹریڈ مل بھی ہے، نوے میٹر لمبی بیرک میں رہائش ہے، اسلام آباد کے ایک خاص ہوٹل سے ناشتہ جاتا ہے، یہ جیل ہے اسے ماسی ویڑہ نہ بنائیں۔

حنیف عباسی نے کہا کہ ہم میں سے کوئی لوہے کا نہیں بنا ہوا، ہم نے رونا نہیں رویا تھا، مردانہ وار جیل کاٹی تھی۔

اجلاس کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی سے متعلق حنیف عباسی کی کچھ باتیں اسپیکر نے غیر پارلیمانی قرار دے کر حذف کروا دیں۔

حنیف عباسی کی تقریر کے دوران پاکستان سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے شور شرابہ کیا۔

ایوان میں بانیٔ پی ٹی آئی کے حق اور مخالفت میں نعرے لگتے رہے۔

شور شرابے کے دوران اسپیکر نے اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا۔

قومی خبریں سے مزید