• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارشوں میں سندھ بھر میں حکومتی مشینری متحرک ہے: شرجیل میمن

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن ـــ فائل فوٹو
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن ـــ فائل فوٹو

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ بارش کے ہیوی اسپیل ہو رہے ہیں، کراچی سمیت تمام اضلاع میں حکومتی مشینری متحرک ہے، ہمارے وزراء چیئرمین، کونسلر، میئر حضرات تمام لوگ متحرک ہیں۔

شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی نے رات جاگ کر علاقوں کے دورے کیے، نکاسی آب یقینی بنایا، حیدرآباد، میرپور خاص سمیت تمام علاقوں میں ہمارے لوگ موجود تھے جب تک مون سون اسپیل چل رہا ہے ہم سب فیلڈ میں موجود رہیں گے۔

اُنہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں، بارشوں سے فصلیں تباہ ہوئی ہیں، لوگوں کے گھر گرے ہیں، حالیہ بارشوں میں حادثات سے 6 قیمتی جانیں گئی ہیں۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش ضلع بدین کی تحصیل شہید فاضل راہو میں ریکارڈ کی گئی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ بدین میں 168 ملی میٹرز، ماتلی میں 164 ملی میٹرز، شہید فاضل راہو میں 190ملی میٹرز، تلہار میں 118 ملی میٹرز، ٹنڈو باگو میں 88 ملی میٹرز، میرپور خاص میں 157، ڈگری میں 159 ملی میٹرز، حسین بخش مری میں 155ملی میٹرز، شجاع آباد میں 145 ملی میٹرز بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

سندھڑی میں 136 ملی میٹرز، پتھورو عمرکوٹ میں 127 ملی میٹرز، کنری میں 120 ملی میٹرز، عمرکوٹ میں 115 ملی میٹرز ، حیدرآباد سٹی میں 101ملی میٹرز اور حیدرآباد کے دیہی علاقوں میں 96 ملی میٹرز بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، لطیف آباد میں 101 ملی میٹرز، قاسم آباد میں 168ملی میٹرز اور ٹنڈو محمد خان میں کل 75 ملی میٹرز بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ حیسکو اور سیپکو کا رسپانس کافی جگہوں پر اچھا نہیں، پمپنگ مشینیں نہیں چل رہیں، ان کو بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ بلاول بھٹو نے کل سولر سسٹم تقسیم کیے ہیں، سولر سسٹم کی تقسیم سے شہریوں کو زندگی بھر مفت بجلی ملے گی۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ آئندہ کی نسل دیکھے گی کی تھرپارکر کے کوئلے سے بجلی ایکسپورٹ ہوگی، تھر کوئلے سے سستی ترین بجلی بن رہی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ آج تک چل رہا ہے، حکومتیں تبدیل ہوئیں، نام تبدیل ہوئے لیکن کام نہیں بند ہوا، سندھ حکومت 21 لاکھ افراد کے لیے گھر بنا رہی ہے، 

شرجیل میمن نے بتایا کہ منشیات کے حوالے سے ہم نے جہاد کا اعلان کیا ہوا ہے، ڈرگز استعمال کرنے والے قانون سے بچ نہیں سکیں گے، اسکول، کالج اور یونیورسٹی میں ٹیسٹنگ شروع ہونے والی ہے، منشیات کے خلاف سنجیدہ کریک ڈاؤن کر رہے ہیں.

اُنہوں نے کہا کہ گھروں اور نجی محفلوں میں بھی منشیات کا استعمال ہوتا ہے وہاں بھی جائیں گے کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ سب ایک پیج پر ہیں، چاہتے ہیں منشیات کا خاتمہ ہو، منشیات فروشوں کا خاتمہ ہو، کچھ این جی اوز منشیات فروشی میں ملوث ہیں، آن لائن بھی منشیات فروخت کی جارہی ہے، منشیات بیچنے اور استعمال کرنے والوں کا بہت برا حال ہونے والا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ بڑے بڑے واقعات رونما ہورہے ہیں جن کے پیچھے منشیات کا ہاتھ ہے، اے این ایف نے کل ایک کارروائی کی، ایک این جی او منشیات فروشی میں ملوث تھی، این جی اوز کی بھی اسکروٹنی کرنا پڑے گی وہ منشیات فروشی میں ملوث ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مصنوعی چیز تھی جس کو 2018ء میں جعلی مینڈیٹ دیا گیا اور پی ٹی آئی نے اس نے ملک کا برا حشر کیا، پی ٹی آئی نے ایک بھی اچھا کام نہیں کیا، پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ ہے، اس کی وجہ غلط اور انتشار کی سیاست ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس ثابت ہونے کے باوجود کارروائی نہ کی گئی، عمران خان جب عدالت جاتے تو انہیں گڈ ٹو سی یو کہا جاتا لیکن انہیں سزا نہیں مل سکی جو ہمارے قانون میں موجود ہے۔

شرجیل میمن نے مزید کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی لمبی عمر اور صحت کے لیے دعا کرتا ہوں، میں ان کا دشمن نہیں وہ میرے سیاسی مخالف ہیں، بانی پی ٹی آئی کو سزا کیوں نہیں ہوئی یہ میرا سوال ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ہماری اتحادی جماعت نہیں ہے، ان کو میڈیا میں زندہ رہنے کے لیے بیانات ہی تو دینے ہیں، ان کے پاس بیانات دینے کے علاوہ کچھ نہیں، محسن نقوی نے بلوچستان کے حالات پر جو بیان دیا اس کا علم نہیں، انہوں نے کس بارے میں یہ بیان دیا وہ بہتر بتا سکتے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ بلوچستان کا واقعہ افسوس ناک ہے، بے گناہ لوگوں کو شہید کیا گیا فوج کو نشانہ بنایا گیا۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگ پاکستان پیپلز پارٹی کو دعائیں دے رہے ہیں، وہ وقت دور نہیں ہے جب پیپلز پارٹی وفاق میں حکومت بنائے گی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ صحت کی سہولتیں سب سے زیادہ اچھی سندھ میں ہیں، ہم وعدوں پر عمل کرتے ہیں، ملک بھر کے لوگ سندھ میں علاج کروانے آتے ہیں۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی دل کے امراض کے اسپتال بنائے جائیں ہم مدد کریں گے۔

قومی خبریں سے مزید